سی پیک اجلاس، سرکلر ریلوے منصوبہ حتمی شکل اختیار نہ کرسکا

Nov 23, 2017

کراچی( سالک مجید) پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے( سی پیک) کے سلسلے میں ہونے والی ساتویں جے سی سی میٹنگ نے حکومت سندھ کی مایوسی میں اضافہ کردیا۔10 ماہ کی سخت محنت سے تیار کی گئی کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی رپورٹ پر معاملہ حتمی شکل اختیار نہیں کرسکا اور چینی حکام نے جاپانی فزیبلٹی رپورٹ مسترد کردی۔ جاسیکا کی تیار کردہ رپو رٹ کوڑے دان کی نذر ہوگئی ہے اب چینی حکام نئی فزیبلٹی رپورٹ خود تیار کرائیں گے جس کی وجہ سے کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگا۔ دوسری طرف اسپیشل اکنامک زونز کے قیام کے حوالے سے بھی نئے سوالات اٹھ گئے ہیں۔ چینی حکام نے موقف اختیار کیا کہ بندر گاہ ، ایئرپورٹ اور سڑکیں بنانا آسان ہے سرنگیں بنانا آسان ہے لیکن اسپیشل اکنامک زون بنانا سب سے مشکل کام ہے۔ اسے کمرشل اندا زمیں دیکھاجائے گا۔ 9اکنامک زونز بننے ہیں دو سندھ میں بنائے جائیں گے ایک دھابے جی اور دوسرا پورٹ قاسم پر بننا ہے لیکن وہاں ٹیکس ہالی ڈے کی مدت 2020 تک یونٹ لگانے والوں کو سہولت دے گی۔ واضح رہے کہ ساتویں جے سی سی میٹنگ میں تین بڑے روڈ نیٹ ورکس کے حوالے سے فریم ورک ا یگزیمنٹ پر دستخط بھی نہیں ہوسکے اور یہ معاملہ بھی التوا کا شکار ہوگیا۔ اجلاس میںشرکت کرنے والوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نوائے وقت کو بتایا کہ جے سی سی کے ساتویں اجلاس میں چینی حکام کے تیور بدلے ہوئے تھے۔ پہلے 6 اجلاس بڑے تسلی بخش اور حوصلہ افزا تھے لیکن ساتواں اجلاس بدلے ہوئے ماحول میں ہوا جس سے تمام شرکاء کو واضح پیغام ملا کہ نواز شریف کے وزارت عظمی سے ہٹائے جانے کے بعد سیاسی کشیدگی اور بدلی ہوئی سیاسی فضا نے سی پیک منصوبوں پر کام کی پیش رفت کو بری طرح متاثر کیا ہے اور معاملات گوسلو پالیسی کی طرف چلے گئے ہیں۔ ان معاملات کو فاسٹ ٹریک پر لانے کے لئے حکومت پاکستان کو از سر نو چینی حکام کو قائل کرکے اعتماد بحال کرنا ہے۔ 

کراچی /سرکلر منصوبہ

مزیدخبریں