بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں نکلے گی، ہمیں وقت دیا جائے: شہریار آفریدی

اسلام آباد (آئی این پی) وزیر مملکت داخلہ شہریار خان آفریدی نے کہا کہ خطے کی سلامتی میں ہم اہم شراکت دار ہیں، ہمیں اپنوں کو خوش کرنا ہے غیرملکیوں کو نہیں، ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے، افغانستان اور ایران کے بارڈر ماضی میں غیرمحفوظ تھے۔ پاکستان کی سلامتی اور استحکام سب سے پہلے اہم ہے‘ خطے میں سلامتی کے اہم شراکت دار ہیں‘ دنیا ہمارا وجود تسلیم کرے‘ ماضی میں قومی سلامتی کو ترجیح نہیں دی گئی۔ ہم ایک ایک پائی اور ایک ایک آنے کا جواب دیں گے جبکہ یہ تبدیلی نہیں ہے کہ بٹن دبایا اور تبدیلی نکل آئی لہٰذا ہمیں وقت دیں۔ جمعرات کو اسلام آباد میں قومی سلامتی، تعمیر اور ماس میڈیا کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ہمارا وجود تسلیم کرے۔ ہمارا کلچر ایسا ہونا چاہئے کہ دنیا تعریف کرے۔ خطے کی سلامتی میں ہم اہم شراکت دار ہیں۔ میڈیا کو قومی سلامتی کے لئے ا ہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ ماضی میں قومی سلامتی کو ترجیح نہیں دی گئی۔ ہمارے ہاں حالات کے مطابق پہلے سے منصوبہ بندی کیوں نہیں کی جاتی ہے۔ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ملک کے لئے ترجیحات متعین کریں۔ مغرب میں ہماری تہذیب و ثقافت کو سرعام چیلنج کیا جاتا ہے میڈیا اجاگر کیوں نہیں کرتا۔ ہندوستان میں انسانیت کے نام پر انسانیت کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ آج میڈیا میں پانچ لاکھ والے کو نوکری سے نہیں ہٹایا جارہا پندرہ ہزار والے کو ہٹایا جارہا ہے۔ عیسائیوں کے ساتھ ہندوستان میں کیا سلوک برتا جارہا ہے سب جانتے ہیں۔ پاکستان رہے گا تب ہم رہیں گے۔ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک برتا جارہا ہے میڈیا کو ملکی سلامتی کے معاملات پر احتیاط کا دامن ہاتھ میں رکھنا ہوگا۔ دنیا آپ کے خلاف متحد ہورہی ہے بھارت نے افغانستان میں اپنے پنجے گاڑھ لئے ہیں۔ طاہر داوڑ کی میت لینے کے لئے مجھے ڈھائی گھنٹے بارڈر پر انتظار کرنا پڑا نئے پاکستان میں عام آدمی سے لے کر اقتدار والوں تک کو ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی۔ اوورسیز پاکستانیوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہوگا۔ بلوچستان جب اٹھے گا تو پاکستان اور مضبوط ہوگا۔ ہمارے پاس سو بیٹوں کی قربانی دینے والی مائیں ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس‘ فوج‘ میڈیا اور عوام نے قربانیاں دیں۔

ای پیپر دی نیشن