اسلام آباد/لندن(نامہ نگار/آئی این پی)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ حکومت کودوست ممالک سے جوملا سب نے دیکھ لیا ، ملک اس طرح نہیں چلتے،کسی پاکستانی حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام فائنل کرنے میں اتنا عرصہ نہیں لگا جتنا موجودہ حکومت نے لگایاموجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے ، اقتدار میں آتے ہی رونا شروع کردیا ، ایسے ماحول میں کوئی سرمایہ کاری کیسے کرے گا ۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے اسحاق ڈار نے کہا اتنا وقت تو مشرف حکومت نے بھی نہیں لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف میں جانے کیلئے بہت سے دن ضائع کئے ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام جنوری میں کیوں جارہاہے ؟ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن نے حکومت سنبھالی تو اس وقت ہماری تیاری تھی اور ہم نے اپنے مقاصد جو حاصل کرنے تھے ، ان کا اعلان کردیا تھا ، پہلی بار ہماری حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام مکمل کیا تھا ، ہم نے بھی پیپلز پارٹی کے دور میں قرضے واپس کرنے کیلئے قرض لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تیاری ہونی چاہئے تھی کہ پیسے کہاں سے لینا ہیں، ملک اس طرح سے نہیں چلتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوآئی ایم ایف کوجانے نہیں دینا چاہئے تھا بلکہ اپنا پروگرام فائنل کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے ، اقتدار میں آتے ہی رونا شروع کردیا ، ایسے ماحول میں کوئی سرمایہ کاری کیسے کرے گا۔ دریں اثنا اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 28نومبر تک ملتوی کر دی ہے ،جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کی اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ۔ریفرنس میں دو شریک ملزمان نعیم محمود اور منصور رضوی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ تیسرے شریک ملزم نیشنل بینک کے سابق صدرطبیعت کی ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہ ہو سکے،ملزم سعید احمدکے وکیل کی طرف سے حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔