اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) پاکستان نے امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان براہ راست رابطوں کاخیر مقدم کیاہے۔ جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان ان روابط سے آگاہ ہے۔ایک سوال پر انہوںنے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے بعد ریکارڈ کی درستگی کے لئے پاکستان کی جانب سے ٹوئٹ کئے گئے کیونکہ امریکی صدرٹرمپ کے غلط بیانات زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہیں ۔ انہوں نے کہا پاکستان نے القاعدہ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے امریکہ سے انٹیلی جنس تعاون کیا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا پاکستان نے بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر ہمیشہ مذاکرات کی دعوت دی تھی ہماری کوششیں جاری ہیں اور کرتار پور پر اچھی خبر جلد سنائیں گے۔ بھارتی آرمی چیف کی طرف سے پاکستان مخالف بیان پر ترجمان نے کہا ان بیانات پر ہمارا صرف اتنا رد عمل ہے کہ سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے لیکن بھارت ایسا کر نہیں رہا ۔ انہوںنے کہا بھارت نے پاکستان کو انڈین اوشین نیول سمپوزیم میں جان بوجھ کرشرکت کی دعوت نہیں دی ۔ ترجمان نے کہا کہ ہم بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے بیان کو مسترد کرتے ہیں ، بھارت اپنے داخلی مسائل میں پاکستان کا نام لے کر الیکشن میں فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے اور او آئی سی کی جانب سے بھی کی گئی مذمت کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے حوالے سے ایک جیسے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یمن ثالثی کا معاملہ انتہائی حساس ہے تاہم اس پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔فلسطینی عوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مذمت کرتے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کے حوالے سے ترجمان نے بتایا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ پر بات چیت ہوئی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا ۔ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے ملائیشین ہم منصب کو آگاہ کیا۔ ترجمان نے کہا شہید ایس پی پشاور طاہر داوڑ کے قتل کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ اس حوالے سے افغانستان نے کوئی معلومات نہیں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کویت میں پاکستانی مسافروں کو ائیر پورٹ پر ہر ممکن مدد فراہم کی ۔ چین میں اسامہ احمد خان کی موت پر افسوس ہے۔ فیک نیوز بھی پھیلائی گئیں ۔ اجمل قصاب کے دومیسائل کا معاملہ میڈیا پر دیکھا ہے۔