پنڈی والوں کیساتھ عشق و محبت کا رومانٹک دور گزر گیا: سراج الحق

لاہور/ ڈی جی خان/ ملتان (خصوصی نامہ نگار‘ بیورو رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پنڈی والوں کے ساتھ حکومت کے عشق ومحبت کا رومانٹک دور گزر چکا۔ اب مصنوعی مسکراہٹوں اور جذباتی تقاریر کی مارکیٹ نہیں رہی۔ حکمرانوں کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ان کو لانے والوں کا امیج بھی متاثر ہوا ہے۔ حکمران ٹرمپ سے رابطے کررہے ہیں مگر اب امریکہ بھی انہیں بچا نہیں سکے گا۔ کشمیر سے بے وفائی کرنے والوں کا انجام دنیا جانتی ہے۔ اگر حکمرانوں نے خاموشی نہ توڑی اور کشمیرپر جلد کسی لائحہ عمل کا اعلان نہ کیا تو وہ وقت دور نہیں جب موجودہ وزیراعظم بھی کہتے پھریں گے کہ ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ حکمرانوں کی ناکامیاں بتا رہی ہیںکہ ان کا مستقبل بھی اڈیالہ اور کوٹ لکھپت ہے۔ حکومت کشمیر پر ہونے والے لاہور، شملہ اور تاشقند معاہدوںکو فوری ختم کرنے کا اعلان کرے۔ بھارت نے ان معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بلڈوز کرتے ہوئے کشمیر کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں ڈیرہ غازی خان میں کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیر مارچ سے صوبہ جنوبی پنجاب کے امیر رائو محمد ظفر اور شیخ عثمان فاروق نے بھی خطاب کیا۔ بارش اور شدید سردی کے باوجود کشمیر مارچ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ کشمیر مارچ میں خواتین اور بچے بھی بڑی تعدادمیں شریک تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے مدینہ کی ریاست کا نعرہ لگایا لیکن اس کا مذاق اڑایا اور قوم کو دھوکہ دیا، اگر حکمران کچھ کرنہیں سکتے تھے تو مدینہ جیسی اسلامی ریاست کا نام لیکر قوم کو دھوکہ دینے کی کیا ضرورت تھی۔ دریں اثناء ملتان میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا طبقاتی نظام کی وجہ سے جنوبی پنجاب جل رہا ہے، آج بھی یہ محرومیوں کا شکار ہے۔ سب سے زیادہ کاشتکار اور کسان پریشان ہیں۔ جنوبی پنجاب کے نوجوان بے روزگار ہیں۔ ہسپتالوں میں عام آدمی کو علاج بھی نہیں ملتا۔ پی ٹی آئی ہو یا ن لیگ، یا پیپلز پارٹی، جنوبی پنجاب سے متعلق پالیسیوں میں فرق نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کل بھی جاگیرداروں کا سیاست میں قبضہ تھا آج بھی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نوازشریف کو جانے کی اجازت دے چکی‘ لیکن ڈرامہ چاہتی تھی۔

ای پیپر دی نیشن