آمنہ مسعود جنجوعہ کی لاپتہ عبداللہ پروزیراعظم چیف جسٹس،آرمی چیف کودرخواست

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)بلوچستان کے علاقہ سے لاپتہ ہونے والے عبداللہ سے متعلق ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے وزیر اعظم ِعمران خان ، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے درخواست کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلہ پرذاتی توجہ دیں اور اس کے لیے الگ سے ایک نیا قانون نافذ کیا جائے تا کہ ہما را ملک و معاشرہ جبری گمشدگی جیسے سنگین مسئلہ سے پاک ہو سکے،مستقبل میں اس طرح کی کاروائیوں سے پیش آنے والی بدامنی اور مختلف معاشرتی بگاڑ سے بچا جا سکے اور ملک ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔عبداللہ ولد صالح محمد ساکن شیرین آب ضلع چاغی سے لاپتہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیر پرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا ہے کہ عبداللہ جیسے ہزاروں نوجوانوں کو ملک پاکستان میں جبری لاپتہ کیا گیا ہوا ہے۔ جن کے خاندان والوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ہمارے ملک کے اعلی عہدوں پر فائز عہدیداروں اور حکمرانوں کو فوری طور پر اس سنگین مسئلہ کیطرف توجہ دینی ہو گی اور اس پر سوچنا ہو گا کیونکہ اس اہم مسئلہ کی وجہ سے نہ صرف ایک فرد متاثر ہوتا ہے بلکہ پورا خاندان اور معاشرہ اس کی ذد میں آتا ہے۔ ڈیفنس آف ہیومن رائٹس نے عبداللہ ولد صالح محمد کا کیس کمیشن آف انکوری میں 2 دفعہ بیجھا لیکن ابھی تک اس کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ اس طرح کے مقدمات کی کارکرداگی پر کمیشن آف انکوری پر ایک سوالیاں نشان ہے۔

ای پیپر دی نیشن