میانوالی (نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہوں کرپٹ افراد کو چھوڑ کے ملک سے غداری نہیں کروں گا۔ آنے والے دنوں میں ملک کو درست سمت لے جا کر ترقی کی منازل طے کرائیں گے۔ میں کرسی بچانے کیلئے نہیں ملک میں تبدیلی کے لئے آیا ہوں، تبدیلی کے راستے میں مافیا رکاوٹ ہے، اکیلا مافیا کا مقابلہ کروں گا۔ تعلیم اور صحت کا نظام درست بنائیں گے۔ مہنگائی کا خاتمہ کر کے ملک کو اوپر اٹھائیں گے۔ ملک لوٹنے والا مافیا کنٹینرز پہ چڑھ کے مک مکا کرنا چاہتا تھا مگر یہ بچ نہیں پائیں گے نہ ہی ان سے مک مکا ہوگا۔ نمل یونیورسٹی سے میانوالی میں تعلیمی انقلاب آرہا ہے۔ موسیٰ خیل میں کالج کے بعد ایک مکمل بڑا اور انیل مسرت کی این جی او کی مدد سے کمپلیکس پرائیویٹ ہسپتال بھی بنائوں گا جس سے میانوالی کی عوام کو پنڈی لاہور نہیں جانا پڑے گا۔ نظام بدل کر ایسا نیا بلدیاتی نظام لائیں گے جو اوپر سے نیچے تک اختیارات پہنچائے گا۔ پنجاب اور پی کے میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں قانون بن چکا ہے ملک مین بے روزگاری ومہنگائی ہم نہیں لائے سابقہ حکمران ہمیں بجلی گیس اور ڈالرز کا خسارہ دے کر گئے وہ میانوالی میں زچہ بچہ ہسپتال کی تقریب سنگ بنیاد میں حاضرین سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام یکساں کریں گے۔ دینی مدارس میں بھی اصلاحات لاکے انہیں بھی اوپر لائیں گے ۔ ملک کو گندی سیاست سے بچانے کے لیئے نیا بلدیاتی نظام لارہے ہین قانون بن گیا ہے۔ صوبوں میں فنانس کمشن اور ایوارڈ لا کر یہاں بڑے ترقیاتی کام کرائیں گے۔ جنرل مشرف نے بھی احتساب شروع کیا مگر انہوں نے نواز خاندان کو این آر او دیا اور باہر بھیجا پھر زرداری سے تنگی ملی تو انہیں بھی این آر او دیا یہ لوگ اپنی کرسی بچاتے ہیں مگر میں ایسا نہیں کروں گا ملک میں مہنگائی اور ڈالرز خسارہ سابقہ حکمران دے گئے ، بجلی خسارہ ساڑھے بارہ ارب اور گیس میں 154 ارب خسارہ ملا مگر ہم بحران سے نکل گئے ہیں خسارہ کم اور ڈالر نیچے آیا ہے نوازشریف کے بیٹوں اور خود اسکی اور اسحاق ڈار کی بیرون ملک اربوں ڈالرز کی پراپرٹیز ہیں مگر میں بیرون ملک سے رقم وطن لایا۔ نوازشریف کو جہاز پہ چڑھتے دیکھ کر ایسے لگا جیسے وہ بالکل ہی ٹھیک ہے اور مجھے ایسی میڈیکل رپورٹس دکھائی گئیں کہ جیسے وہ باہر نہ گیا تو کسی بھی وقت مر سکتا ہے۔ انہوں نے قبل ازیں میانوالی زچہ بچہ ہسپتال میانوالی سرگودھا روڈ اور میانوالی یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھے اور افتتاح کیئے اور پھر نمل کالج میں بورڈ آف گورنرزز سے بھی خطاب کیا اس موقع پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار وزیر صحت یاسمین راشد اور مقامی ایم این ایز و ایم پی ایز بھی موجود تھے ۔ عمران خان نے مزید کہا اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا، اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ہم نے اپنا بجٹ بیلنس کر دیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکیلا مافیا کا مقابلہ کروں گا کیونکہ مافیا رہ گیا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حسن نواز 8 ارب روپے کے گھر میں رہتے ہیں، پیسہ کہاں سے آیا؟ اسحاق ڈارکے والد کی سائیکل کی دکان تھی وہ ارب پتی ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا 10 مہینے کے دوران عدالت میں جائیداد کی 60 دستاویزات پیش کیں جب کہ وہ جو بھی دستاویز رکھتے وہ جعلی نکلتی۔ سابق وزیراعظم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا جب نواز شریف کو جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو پھر ڈاکٹرز کی رپورٹ یاد آ گئی، رپورٹ میں تو تھا کہ مریض کو دل کا بھی مسئلہ ہے، کڈنی بھی خراب ہے، شوگر بھی بڑھی ہوئی ہے، مریض کو باہر جانے کی اجازت نہ دی تو وہ کسی بھی وقت گیا۔ نوازشریف لندن پہنچتے ہی ٹھیک ہوگیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سوچ رہا ہوں جہاز دیکھ کر مریض ٹھیک ہوا یا لندن کی ہوا لگتے ہی مریض ٹھیک ہو گیا، ابھی تک پتہ نہیں لیکن اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا میں پھر سے رپورٹ دیکھ رہا تھا کہ ہارٹ ٹھیک نہیں، شوگر ٹھیک نہیں اور پلیٹ لیٹس بھی کم ہیں لیکن سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو کہا کہ اللہ تیری شان ہے۔ جے یو آئی ف کے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کنٹینر پر بے روزگار سیاست اس لیے نہیں آئے تھے کہ پاکستان کے معاشی حالات برے ہیں بلکہ اس خوف سے آئے تھے کہ ان کی سیاسی دکانیں بند ہونے جا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کنٹینر پر بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے اور جھوٹا نیلسن منڈیلا شہبازشریف بھی تقریر کر رہا تھا، ان سب کو پتہ ہے کہ جو انہوں نے اس ملک کے ساتھ کیا ہے، آگے انہوں نے کہیں نا کہیں پھنس جانا ہے، اس لیے سب اکٹھے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا فضل الرحمٰن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت ہی کیا ہے، آپ ہی کافی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ بول کر مدارس کے بچوں کو اسلام آباد لایا گیا۔عمران خان نے کہا کہ جب تک زندگی ہے، کرپشن کرنے والوں سے کوئی ڈیل نہیں کروں گا، ان ڈاکوؤں کا مقابلہ کر کے دکھاؤں گا۔پاکستان کی سمت درست ہوگئی ہے۔ ملکی خزانے میں ڈالر کی کمی کے باعث جو اشیاء برآمد کرتے وہ مہنگی پڑتی اور اس وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی۔جھوٹ بول کر مدارس کے بچوں کو دھرنے میں لائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کا بھی ایک ہی مقصد تھا کہ عمران خان اپنی حکومت پوری کرے‘ لیکن بس کسی طرح ہمارے اوپر سے یہ کیسز ختم کر دے۔ ان کا کہنا تھا شہباز شریف پر کیس ہماری حکومت میں نہیں بنے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک سسٹم کرپٹ ہو جاتا ہے تو ہر ادارے میں مافیا بیٹھ جاتا ہے اور جب آپ تبدیلی لیکر آتے ہیں تو یہ مافیا کھڑا ہو جاتا ہے۔ تب حکمران کہتا ہے کہ میں اپنی کرسی بچائو۔ دریں اثنا وزیراعظم سے وفاقی وزیر محبوب سلطان، رکن اسمبلی نصر اللہ گھمن اور خرم شہزاد نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے عالمی بینک کی جانب سے بجٹ سپورٹ بحال کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل جاری رہا تو اداروں کا اعتماد مزید بحال ہوگا۔ادھر ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو کور کمیٹی اجلاس بلا لیا ہے۔ کور کمیٹی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لے گی۔ گزشتہ کور کمیٹی اجلاس میں بنائی گئی کمیٹیاں ابتدائی رپورٹ پیش کریں گی۔ کور کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن بیانیہ کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔