سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا بدترین غیرانسانی کرفیواورلاک ڈاؤن 111ویں روز بھی جاری ہے ، بندش کے باعث وادی کا رابطہ دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔جنت وادی کشمیر میں بھارت کی طرف سے مسلط کردہ غیر انسانی لاک ڈاون اورمواصلاتی بندش کے باعث مسلسل111 ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔سڑکیں سنسان ، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں ستمبر تک100 ارب یعنی ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ قابض بھارتی فوج نےکشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہےاور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے اور بھارتی غاصب فورسز کی جانب سے مظالم کی شدت میں مزید اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔ ۔وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہےکشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔