لائن کنٹرول پر فائرنگ قابل مذمت بھارت کو کشمیریوں کے خون کا حساب دینا ہو گا،وزیراعظم آزاد کشمیر

مظفرآباد (نمائندہ خصوصی )وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فوج کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت  PDM پر گولہ باری کے بجائے ہندوستان پر گولہ باری کرے،لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے 7 سالہ بچی شہید ہو گئی جبکہ دس افراد ذخمی ہوئے،کشمیریوں کا خون اتنا ارزاں نہیں کہ لائن آف کنٹرول پر بہتا رہے۔انہوں نے کہا کہ اس معصوم بچی کا کیا قصور تھا جو بزدل ہندوستانی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گئی،اس بچی کے والدین کو کون جواب دے گا کون اس معصوم کی ماں کو سہارا دے گا؟ خونی لکیر پر آئے روز معصوم کشمیریوں کا خون بہہ رہا ہے لیکن سیکورٹی کونسل اور اقوام متحدہ سمیت عالمی انسانی حقوق کے ادارے اور تنظیمیں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔لائن آف کنٹرول پر 6 لاکھ افراد بستے ہیں ہندوستانی فوج کی خواہش ہے کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں ایسا کسی صورت نہیں ہوگا لوگ گھر بار نہیں چھوڑیں گے پاک فوج کے شانہ بشانہ دفاع وطن کے لیے ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کے بے گناہ خون کا حساب دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خونی لکیر پر بسنے والے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندو ستان کی بزدل فوج میں اتنی جرات نہیں کہ وہ افواج پاکستان کا مقابلہ کر سکے اس لیے بے گناہ لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دفاع وطن کا فریضہ انجام دینے والے افواج پاکستان کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔  وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے ڈپٹی کمشنر کوٹلی کو ٹیلیفون کیا اور ہدایت کی کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے متاثر ہونے والوں کو تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں۔ ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے بتایا کہ کھوئیرٹہ سیکٹر پر ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے ابھی تک 1 بچی شہید جبکہ دس سے زائد افراد ذخمی ہوگئے ہیں۔ذخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن