لاہور (سیف اللہ سپرا) اداکارہ وینا ملک نے کہا ہے کہ جنوری 2017ءسے میرا اسد خٹک کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں۔ میری ان سے علیحدگی بھی ہو چکی ہے۔ اب میرے لیے یہ شخص اجنبی اور غیر محرم ہے اس لئے میں ان کے ساتھ یا ان کے حوالے سے بات کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسد خٹک کی طرف سے ان کے خلاف سوشل میڈیا پر عائد کئے جانے والے الزامات کے حوالے سے نمائندہ نوائے وقت کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص کے تمام الزامات جھوٹے ہیں اور بے بنیاد ہیں۔ میں ان کا جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھتی۔ وینا ملک کے والد ملک محمد اسلم نے وینا ملک کے خلاف اسد خٹک کے حالیہ الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں اگر وہ بچوں کا خرچہ ادا کر دے تو ہم اس کی بچوں کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہیں۔ اسد خٹک کے ساتھ وینا کی شادی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسد خٹک کا خاندان دوبئی میں مقیم تھا ,ان کی طرف سے ہمیں رشتہ آیا تو میں اسد اور اس کی فیملی کے افراد سے ملا ,مجھے یہ لوگ اچھے لگے کیونکہ اس فیملی کا تعلق میانوالی کے نواحی قصبہ شکردرہ سے ہے اور ہمارا تعلق بھکر سے ہے, میں نے سمجھا کہ یہ اپنے علاقے کے لوگ ہیں ہمارا لحاظ کریں گے اور میری بیٹی کو سکھی رکھیں گے۔ لڑکے کی تعلیم کا پوچھا توانہوں نے میٹرک بتایا میں نے کہا کہ کوئی بات نہیں۔ شادی ہو گئی۔ شادی کے فوراً بعد اسد نے پر پرزے نکالنے شروع کر دیئے ,شادی کے چند دن بعد اسد اسلام آباد میں ہمارے گھر آئے اور رات وہیں قیام کیا۔ صبح سویرے وینا کی چیخوں کی آواز آئی, میں ان کے کمرے میں گیا تو وینا رو رہی تھی, کہنے لگی کہ اسد پیسوں کی ڈیمانڈ کر رہا ہے۔ میں نے اسد کو سمجھایا تو کہنے لگا آئندہ نہیں ماروں گا۔ اس کے بعد وینا اسد کے ساتھ اس کے گائوں چلی گئی اور وہاں پر شادی کا فنکشن کیا جس کا سارا خرچہ وینا نے اٹھایا۔ اس کے بعد اسد اور وینا امریکہ چلے گئے وہاں پر بھی شادی کا فنکشن ہوا جس کا خرچہ وینا نے اٹھایا۔ امریکہ میں اسد نے پھر وینا کو مارا ،وینا نے مجھے فون کیا اور کہا کہ اسد پھر پیسے مانگ رہا ہے کہتا کہ کاروبار کرنا ہے۔ میں نے اسد کو فون کیا اور سمجھایا اس نے پھر وعدہ کیا کہ میں آئندہ شکایت کا موقع نہیں دوں گا۔ اس کے کچھ دن بعد وینا اور اسد پاکستان آ گئے اور لاہور میں وینا کے گھر رہنے لگے۔ ایک دن پھر وینا نے مجھے فون کیا کہ اسد نے پھر مجھے مارا ہے آپ لاہور آ جائیں۔ میں نے پھر اسد کو سمجھایا اور اس نے حسب معمول اپنا رویہ درست کرنے کا وعدہ کیا اس کے کچھ عرصہ بعد یہ دونوں پھر امریکہ چلے گئے، اس عرصے میں ان کے دو بچے ہو گئے۔ امریکہ میں کچھ عرصہ قیام کرنے کے بعد دونوں واپس آ گئے اور کراچی میں رہنے لگے وہاں پھر جھگڑا ہو گی،ا کراچی میں کچھ عرصہ رہنے کے بعد دوبئی چلے گئے اور وہاں سے جرمنی ۔جرمنی میں میری ایک بیٹی اور داماد رہتے ہیں۔ میری جرمنی والی بیٹی نے اسد کو سمجھایاکہ آپ ہر وقت وینا سے لڑتے رہتے ہیں وہ آپ سے جان چھڑا لے گی، اسد نے کہا کہ میں ایسے ہی وینا کو نہیں چھوڑوں گا سات کروڑ لے کر چھوڑوں گا۔ جرمنی میں کچھ عرصہ قیام کے بعد یہ دونوں واپس کراچی آ گئے۔ کراچی میں دونوں کی پھر لڑائی ہوئی۔ اسد بیٹے کو لے کر دوبئی چلا گیا اور وینا بیٹی کو لے کرراولپنڈی آ گئی اور اپنے بھائی کو ساتھ لے کر فیملی کورٹ میں خلع کے لئے درخواست دے دی۔ میں نے اسد کو فون کیا اور کہاکہ واپس آ جاو¿ اور اپنی بیوی کے ساتھ صلح صفائی کے ساتھ زندگی بسر کرو۔ اسد نے کہا میں آ رہا ہوں مگر نہیں آیا۔ کچھ دن بعد وینا کراچی چلی گئی اور اسد بھی دوبئی سے کراچی پہنچ گیا جہاں پر جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم نے دونوں کی صلح کرا دی۔ صلح کے بعد اسد بیٹے کو لے کر دبئی چلا گیا۔ کچھ دن بعد عید آ گئی اور اسد نے وینا سے کہا کہ بیٹی کو لے کر دبئی آ جاو، وینا بیٹی کو لے کر دبئی چلی گئی وہاں پر اسد نے وینا کے بیٹے اور بیٹی کے پاسپورٹ چھپا لیے۔ جس پر وینا نے دبئی کی عدالت میں خلع کے لئے درخواست دائر کر دی۔ اسد نے خلع پر دستخط کر دیئے اور بچوں کی حوالگی بھی وینا کو لکھ دی۔ وینا نے بچوں کے پاسپورٹ مانگے مگر اس نے پھر انکار کر دیا جس کے بعد وینا نے بچوں کے پاکستانی پاسپورٹ بنوائے اور بچوں کو لے کر پاکستان آ گئی اور یہاں آ کر بچوں کے خرچے کا کیس محض اس لئے کرایا کہ اس کی بلیک میلنگ سے بچ سکے ،جب بچوں کے خرچے کا نوٹس کسی طرح اسد تک پہنچا تو انہوں نے سوشل میڈیا پر وینا ملک کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کر دیا ،ہمارا سد کی فیملی کے ساتھ کوئی گلہ نہیں ،وہ اچھے لوگ ہیں، اسد ہمیں بلیک میل کر رہا ہے، اگر وہ بچوں کا خرچ دے تو ہم اسے ان کے بچوں کے ساتھ ملاقات کرانے کو تیار ہیں۔