گوادر،حق دو تحریک کا دھرنا جاری، سینیٹر ارکان اسمبلی کو لاپتہ قرار دے کر تصاویر آویزاں

گوادر (بیورورپورٹ) گوادر کو حق دو تحریک کا دھرنا آٹھویں روز بھی جاری رہا۔ شرکاء نے مطالبات منظور نہ  ہونے تک  بیٹھے رہنے کا فیصلہ کیا ۔ گوادر شہر کے علاوہ مکران کے دیگر علاقوں سے بھی لوگ دھرنے میں شریک ہیں۔ مسائل سے لاتعلقی پر دھرنے کے شرکاء  نے پنڈال میں ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی، سینیٹر کہدہ بابر اور ایم این اے محمد اسلم بھوتانی کی تصویر آویزاں کرکے لکھ دیا  کہ یہ عوامی نمائندے لاپتہ ہیں۔ تاہم دھرنے کی حمایت کے لئے گوادر رکشہ یونین نے میرین ڈرائیو سے دھرنا کے مقام تک ریلی نکالی اور وہاں پر پہنچ کر دھرنے کی حمایت کا اعلان کیا۔ ریلی میں بڑی تعداد میں رکشہ سوار شامل تھے۔ دھرنے کے شرکاء  سے اظہار یکجہتی کے لئے نیشنل پارٹی کے وفد نے اشرف حسین کی قیادت میں دھرنے میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ مختلف اہم شخصیات نے بھی دھرنا میں شرکت کی جن میں سابق ڈسٹرکٹ ناظم بابو گلاب، سابق سینیٹر اسماعیل بلیدی اور معروف شخصیت میر شیر محمد بھی شامل تھے۔ شرکائ￿  سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن ، حسین واڈیلہ  اور دیگر مقررین نے کہا کہ جائز مطالبات پر عمل درآمد کے لئے صوبائی حکومت کی سرد مہری قابل مذمت ہے لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ دو ہزار ٹرالرز ضلع گوادر کے ساحل پر موجود ہیں اور مقامی ماہی گیر فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ بارڈر کی تجارت پر گوں نا گوں پابندیاں عائد کرکے لوگوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دھرنا اپنے مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...