مکرمی؛ میں بیوہ خاتون ہوں۔میرا بیٹا سرکاری محکمہ میں چپڑاسی ہے۔ساری زندگی لوگوں کے گھروں میں کام کاج کرکے تھک چکی ہوں ۔ عمر کی آخری سیڑھی پر کھڑی ہوں۔مرحوم شوہر کے علاج کا قرض اور میری دو جوان بیٹیوں کی شادی کیلئے میرے بیٹے نے ایک بینک سے تین سال کی ایڈوانس تنخواہیں قرضے کی مد میں لی۔2018سے2020تک ہم نے جس اذیت اور سختی سے زندگی گزاری اور بینک کا قرضہ باقاعدگی سے ادا کرتے رہے ۔بینک ہر ماہ بمعہ سود میرے بیٹے کی تنخواہ سے226،6روپے کی کٹوتی کرتی ہے۔قرضے کے دوران بینک والوں نے میرے بیٹے کو اس بات سے بے خبر رکھا کہ اس پر 18فیصد سود بھی شمار ہوگا۔میرے بیٹے کو سود کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا جب سود کے بارے میں میرے بیٹے کو علم ہوا تو اس کے پیروں سے زمین نکل گئی۔میرے بیٹے نے حکومت کے تمام دروازے کھٹکھٹائے کہ کس طریقے سے میرا یہ قرضہ معاف ہوجائے۔مگر وہاں سے مایوس ہوئی۔اب ہم پر بینک کا ٹوٹل (ایک لاکھ اسی ہزار سات سونو)روپے بمعہ سود بقایا ہیں۔میرے پاس آنسوئوں اور سسکیوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ میری مدد کریں اور دعائیںلیں۔اللٰہ تعالٰی آپ سب کو مجھ جیسوں کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔آمین
(مہر تاجہ بی بی بیوہ رفیع اللٰہ 5320404 ۔0308 )