کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو ، صوبائی اراکین عاملہ مولانا سراج احمد شاہ امروٹی ، مولانا عبداللہ سومرانوی ، مولانا سمیع الحق سواتی، مولانا صالح اندھڑ نے سندھ کے سرکاری تعلیمی اداروں میں میوزک ٹیچرز کی بھرتیوں کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے حکومت اسلام کی مخالفت کرکے مغرب کی خدمت کررہے ہیں سندھ کے اسکولوں میں میوزیکل ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ سرکاری اسکولوں کو اسلام دشمن این جی اوز کے حوالے کرنے کے خطرناک نتائج سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعجب ہیکہ ایک طرف سندھ میں قرآنی تعلیمات، عربی اور اسلامیات پڑھانے والے اساتذہ کی بھرتی روک دی گئی ہے اور دوسری طرف رقص وسرور سکھانے کے ٹیچرز کی بھرتی دھڑلے سے کی جارہی ہے۔ جے یوآئی رہنماں علامہ راشدمحمود سومرو ودیگر نے پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعے کا نوٹس لیکر پیپلز پارٹی کی قیادت اور صوبائی حکومت سے بات کریں، اگر سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں میں میوزیکل ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ واپس نہ لیا تو بہت سخت رد عمل آئے گا۔ تعلیمی اداروں میں ہونے والے پروگراموں میں ٹیبلوز کے نام پر قوم کی معصوم بچیوں سے ڈانس کروایا جاتا ہے یہ سندھ اور اسلام کی نہیں بلکہ مغرب کی تہذیب و ثقافت کے فروغ کی کوشش ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ علامہ راشد محمود سومرو ودیگر نے کہا کہ جمعیت علمائے سندھ کی حکومت کو اسلام ، سندھ کی تہذیب اور ثقافت کا تمسخر اڑانے کی اجازت نہیں دے گی۔
راشد محمود سومرو
میوزیکل ٹیچرز کی بھرتی اسلامی معاشرے پر حملہ ہے‘ راشد محمود سومرو
Nov 23, 2022