ٹنڈوالہ یار (نامہ نگار) گیس پریشر کی کمی، شہری لکڑیاں کوئلے جلانے پر مجبور،منافع خور متحرک لکڑیاں اور کوئلے بھی مہنگی کردیں، شہری اذیت کا شکار، تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار میں سوئی گیس کے پریشر کی کمی نے جہاں شہریوں کو لکڑیاں کوئلے جلانے پر مجبور کیا ہوا ہے وہیں کوئلے اور لکڑی ٹال والوں نے لکڑیوں کوئلے کی مانگ میں اضافے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئلے لکڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے بتایا جاتا ہے کہ سندھ کے دیگر شہروں کی طرح ٹنڈوالہیار میں سردی کا موسم کی شروعات ہونے سے قبل اور سوئی گیس کے پریشر کی کمی اور گیس کی تویل لوڈشیڈنگ سے قبل جلانے والی لکڑیاں, 250 سے 350 روپے فی من اور کوئلے 40 سے 50 روپے کلو کے حساب سے فروخت کئے جاتے تھے مگر گزشتہ دو ماں سے ٹنڈوالہ یار اور گردونواح کے علاقوں میں سوئی گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لکڑیوں کی مانگ میں اضافے ہو گیا۔ لکڑیاں 450 سے 500 روپے من اور کوئلے 60 روپے سے 70 روپے کلو فروخت کئے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سے تیل کھی آٹا دال پر مہنگائی کی ہوئی ہے اوپر سے گراں فروشوں کی جانب سے خود ساختہ مہنگائی سے گراں فروش ہر اشیاءسرکاری نرخ سے بھی ڈبل نرخ پر کھلے عام فروخت کررہے ہیں شہریوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹنڈوالہ یار میں خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل لائی جائے تاکہ عوام کو سرکاری نرخ پر اشیاءمل سکے۔