کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ معیشت کا برا حال ہے اور دوست ممالک اب ہم پر جوا لگانے کے لیے تیار نہیں، حکومت کی تبدیلی نے ملک کو تباہ کر دیا۔ کراچی میں پی ٹی آئی کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ماہوار برآمدات 3.1 ارب ڈالر تھی جو اب 19 فیصد گھٹ کر 2.5 ارب ڈالر پر آگئیں، سی پی آئی 12.2 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 27.3 فیصد پر آگیا ہے۔ ترسیلات زر 31 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں جو اکتوبر میں گھٹ کر 100 ملین ڈالر پر آگئی ہیں۔ گزشتہ چار ماہ میں ترسیلات زر میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ تصور کر رہی ہے کہ پاکستان ادائیگیاں نہیں کر پائے گا۔ کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ بڑھ کر 122 فیصد پر آگیا ہے۔ حکومت اپنی کیش انفلو ظاہر کرے۔ انفلو اور آؤٹ فلو ظاہر کرنے سے مارکیٹ میں اعتماد آئے گا۔ شوکت ترین نے کہا کہ برآمدات میں 19 فیصد کمی آگئی ہے، ہماری حکومت میں برآمدات 28 فیصد بڑھیں۔ ٹیکسٹائل برآمدات 1.6 ارب ڈالر تھیں جس میں 15 فیصد کی کمی ہوئی ہے، گزشتہ تین ماہ قرضوں کے حجم میں 17 فیصد کا اضافہ ہوا، 34 ارب ڈالر کے واجبات کی ادائیگیاں کس طرح کی جائیں گی؟۔ ان کا کہنا تھا کہ دوست ممالک اب ہم پر جوا لگانے کے لیے تیار نہیں، بے روزگاری 22.5 فیصدتک بڑھے گی۔