اسلام آباد(وقائع نگار)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں زیر سماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل وغیرہ کے خلاف اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فردجرم عائد نہ ہوسکی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران شہباز گل وغیرہ کے علاوہ سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی اور دیگر عدالت پیش ہوئے،دوران سماعت شہباز گل کی جانب سے دو درخواستیِں جمع کرائی گئیں جس پر پبلک پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزمان کی درخواستوں پر آج ہی دلائل دینے کے لیے تیار ہوں، شہباز گل کے وکیل نے کہاکہ ہمارے فئیر ٹرائل کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں پتہ چلے کہ ملزمان کون ہیں،پتہ چلا ہے کہ سات آٹھ ملزمان اور بھی ہیں وہ کون ہیں کچھ معلوم نہیں ہے، مجھے وہ لسٹ چاہیے کہ اس کیس میں ملزمان کون کون ہیں، پراسیکیوٹر نے کہاکہ دو ملزمان اس عدالت کے سامنے پیش ہو رہے ہیں یہی ملزمان ہیں، جج نے کہاکہ وہ تو کہہ رہے ہیں کہ دو کے علاوہ ان کے ملزمان نہیں، عدالت نے برہان معظم ایڈووکیٹ سے کہاکہ لاہور سے چلے تھے بڑے امیج کے ساتھ،تو کیا بنا امیج ؟ جس پر وکیل نے کہاکہ یہاں کی عدالتیں دیکھ کر حیران ہوا ہوں،دوران سماعت شہباز گل کے وکیل نیکیس ملتوی کرنے کی استدعاکی جس پر سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ عدالت کوئی قریب کی تاریخ رکھ لے،عدالت نے استفسار کیاکہ آئندہ سماعت کی 26 نومبر کی تاریخ رکھ لیں؟ جج نے مسکراتے ہوئے کہاکہ اس دن آپ نے ویسے بھی آنا ہے، اس پر شہباز گل نے کہاکہ اس دن رستے بند ہوں گے، عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز گل اور عماد یوسف کی درخواستوں پر دلائل کی ہدایت کرتے ہوئے فردجرم کی کاروائی بھی موخر کردی اور سماعت3 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔