لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مالاکنڈ ڈویژن کے عوام دو عشروں سے بدامنی کے ماحول میں زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں۔ بہت خون بہہ گیا۔ اب لوگ مزید قربانی کا بکرا بننے کو تیار نہیں۔ قوم سمجھ رہی ہے کہ حالات کا ذمہ دار کون ہے، اسی احساس نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اختلافات سے بالاتر ہو کر گرینڈ جرگہ کی صورت میں ایک مجلس میں بیٹھنے کا موقع فراہم کر دیا۔ ہمارا مطالبہ امن ہے جسے یقینی بنانا ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مالاکنڈ سمیت خیبر پی کے میں لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ لوگوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ وہ حکمرانوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں۔ حالات بہتر نہ ہوئے تو اسلام آباد یا پشاور کا رخ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حقوق مالاکنڈ ڈویژن گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت کی سربراہی میں بٹ خیلہ میں ہونے والے گرینڈ جرگہ میں پروفیسر محمد ابراہیم خان، عبدالاکبر چترالی، عنایت اللہ خان، حسین بابک، بہادر خان، نجم الدین خان، حاجی احمد زادہ، انجینئر شوکت اللہ، صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ یعقوب خان، بختیار معانی، بخت جہان خان سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین، علما، وکلا، تاجر رہنما، سماجی و فلاحی تنظیموں کے نمائندگان اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیلاب کے نتیجے میں لوگوں کے مکانات، باغات، کاروبار تباہ ہو گئے۔ مالاکنڈ کو ٹیکس فری زون بنانے کا وعدہ کیا گیا، مگر اب حکومت کا کہنا ہے کہ 2023ءسے یہاں دوبارہ ٹیکسز لاگو کیے جائیں گے، عوام کو یہ منظور نہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ علاقہ کو 3000 تک ٹیکس فری زون قرار دیا جائے۔سراج الحق کی زیرصدارت مالاکنڈ ڈویژن کی تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے نمائندگان پر مشتمل گرینڈ جرگہ مالاکنڈ کے گونا گوں مسائل اور ہیئت مقتدرہ کی طرف سے پیدا کردہ مشکلات اور خصوصاً امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن میں ٹورزم کے حوالے سے بہت زیادہ پوٹینشیل موجود ہے۔ لہذا یہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ لوڈشیڈنگ کو فی الفور بند کیا جائے۔
سراج الحق