لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق ابھی تک صرف 25لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہو سکے ہیںاس لئے حکومت کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31دسمبر تک توسیع کرنا پڑے گی ،ملک میں وسیع پیمانے پر ٹیکس سپیس ہے اور اگر شعبوں کی بنیاد پر ٹیکس محصولات کے اہداف مقرر کئے جائیں تو موجودہ مجموعی ٹیکس ہدف کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جا سکتا ہے ،پنجاب ریونیو اتھارٹی نے موجودہ حالات میں 32فیصد گروتھ دکھا کر ثابت کیا ہے کہ ٹیکس ریٹس کم کرکے ٹیکس بیس کو بڑھایا جا سکتاہے۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اورجنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان نے ٹیکس بارز کے وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر عامر شہزاد،،طاہر محمود بٹ،شہباز قادر ،شکیل اے خان ،رانا کاشف ولایت اوردیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریو نیو بھی پنجاب ریونیو اتھارٹی کی طرح اپنی کارکردگی بہتر کرنے اور ٹیکس سپیس کو پر کرنے کی لیے بین الاقوامی ماہرین سے سروے کروائے تاکہ اس کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔ٹیکس دہندگان کا مطالبہ ہے کہ 75سالہ ٹیکس محصولات کاآڈٹ کرایا جائے اور انہیں بتایا جائے ان سے اکٹھے کئے گئے ٹیکسز کس مد میں خرچ کئے گئے ۔انہیںمعلوم ہونا چاہیے کہ7470ارب کا ٹیکس ہدف پورا کرلیا جائے تو ان کا پیسہ کہاں کہاں خرچ ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ اطلاعات موجود ہیں کہ ابھی تک صرف 25لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہو سکے ہیں ، ٹیکس گوشوارے کے فارم میں ابھی بھی خامیاں ہیں ۔
جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، اس لئے حکومت کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31دسمبر تک توسیع کرنا پڑے گی۔