کراچی (نیوز رپورٹر) ڈیفنس میں پولیس اہلکار عبدالرحمان کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا ملزم خرم نثار باآسانی ملک سے فرار ‘ پولیس ہاتھ ملتی رہ گئی۔ خرم نثار کو واردات کے فورا بعد ہی اسے اندازہ ہوگیا تھا کہ اگر وہ ابھی ملک سے نہیں بھاگا تو قانون کی پکڑ میں آجائے گا۔ ادھر پولیس ٹامک ٹوئیاں مارتی رہی اور ملزم غیر ملکی ایئرلائن سے ٹکٹ بک کرا کر چند گھنٹوں بعد ہی براستہ استنبول، سوئیڈن روانہ ہوگیا، حالانکہ پولیس کو گھر پر چھاپے کے بعد یہ معلوم ہوگیا تھا کہ خرم پاکستانی نژاد سوئیڈئش شہری ہے۔ ایسے حالات میں سب سے پہلے یہی شک ہونا چاہیے تھا کہ وہ غیر ملکی پاسپورٹ کی بدولت باآسانی پاکستان سے فرار ہوسکتا ہے مگر پولیس نے اگلے دن اس وقت وزارت داخلہ کو ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے خط لکھا جب خرم نثار پاکستان سے ہزاروں میل دور جاچکا تھا۔ ڈی آئی جی جنوبی عرفان بلوچ سے جب منگل کی شام خرم نثار سے متعلق پوچھا گیا تو وہ یہی کہتے نظر آئے کہ ملزم پاکستان میں ہی ہے اور اسے تلاش کیا جارہا ہے۔خیال رہے کہ ملزم خرم نثار نے پیر کو عبدالرحمان نامی پولیس اہلکار کو تکرار کے بعد قتل کیا تھا۔ قبل ازیں ڈیفنس فیز 5 میں پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے کے معاملے پر کلفٹن تھانے میں سرکار مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ دہشت گردی ، قتل اور دیگردفعات کے تحت درج ہوا ، ایف آئی آر میں جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کا بھی ذکر ہے۔ مقدمہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ مقتول عبدالرحمان کے سر پربائیں جانب سے کنپٹی پر گولی لگی، گولی کا سکہ متوفی کے سر میں پھنس گیا تھا، سکے کو نکالا گیا اورچلا ہوا سکہ اور پولیس اہلکار کی ٹی شرٹ کو سیل سر بمہر کردیا گیا۔پولیس نے ساتھی پولیس اہلکار امین الحق کے ہمراہ ٹیم کا جائے وقوعہ کا ایک بار پھر معائنہ کیا، شاہین فورس کے اہلکار امین الحق نے واقعہ سے متعلق تفصیلات فراہم کی۔ پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ خیابان شمشیر 26اسٹریٹ پرگشت کر رہے تھے، ہمارے پاس ایک کار تیز رفتار سے گزری، جس میں خاتون چیخ چلا رہی تھی، ساتھی اہلکار عبدالرحمان نے موٹر سائیکل کو گاڑی کے پیچھے لگا دیا۔ امین الحق نے مزید بتایا کہ کار کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب روکا اور ساتھی عبدالرحمان گاڑی میں بیٹھ گیا، اسی دوران کار سوار خاتون گاڑی سے اتر کر بھاگ گئی، کار والے نے عبدالرحمان کے ساتھ ہی گاڑی بھگائی اور گلی میں لے گیا۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ ملزم گاڑی بھگاتا ہوا مختلف راستوں پر ایک جگہ پر روکا، کار سوار اور عبدالرحمان کے درمیان تلخ کلامی ہورہی تھی، اسی دوران کار سوار نے اپنے اسلحے سے فائرنگ کردی، فائرنگ سے گولی عبدالرحمان کے سر پر بائیں جانب لگی جس سے وہ زخمی ہوکرزمین پر گرگیا اور ملزم واقعے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا۔