آرمی چیف ٹیکس ریٹرن افشا ہونے کی ابتدائی رپورٹ وزیرخزانہ کو پیش 


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آرمی چیف کی انکم ٹیکس ریٹرن افشا ہونے کی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ وزیر خزانہ کو پیش کر دی گئی ہے۔ اس میں ریکاڑد تک رسائی لینے  کی نشاندہی ہو گئی، ان میں لاہور اور راولپنڈی میں ادارے کے دفاتر شامل ہیں۔ اب اس رسائی کے مقصد کی تحقیق کے بعد ایکشن کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس بات کی تصدیق کی ان کو ابتدائی رپورٹ سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا آرمی چیف ہوں یا کوئی بھی فرد اس کی انکم ٹیکس کی ریٹرن کو عدالت کی اجازت کے بغیر افشا کیا جائے یا نکالا جائے،2017ء میں ان کو یہ پیغام آیا تھا کہ ان کی انکم ٹیکس کی ریٹرن تک رسائی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کی سات بار کوشش کی گئی تاہم انہوں نے کوئی ایکشن نہین لیا تھا، ان کو کوئی کہتا تو وہ خود دے دیتے، اس طرح کی کوشش قانون کی قوت کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔24 گھنٹے میں ابتدائی رپورٹ آ گئی ہے۔ ایسے شواہد مل گئے ہیں جن کے مطابق لاہور اور راولپنڈی کے سنٹر سے کسی نے کیا ہے۔ اس معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور  کے دفتر کے گریڈ 18 کے ایک افسر کے بارے میں بتایا گیا ہے جس نے ریکارڈ کو کھولا تھا۔

ای پیپر دی نیشن