سیا سی عدم استحکا م سے ڈالر نیچے نہیں آرہا ، صدر کو میثاق معشیت کی تجویز دی : وزیر خزانہ 


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر 200 روپے سے نیچے نہیں آرہا۔ ڈالر کی اصل قدر 190 کے قریب ہونی چاہئے۔ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ نہیں ہے۔ عمران خان خدا کا خوف کریں، آپ نے بہت تباہی کر دی ہے۔ معیشت پر سیاست نہ کریں۔ عمران خان کی گورننس اور پالیسیز ٹھیک نہیں تھیں۔ عمران خان کو نااہلی اور معیشت کو تباہ کرنے پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک بار بھی نہیں بڑھائیں۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمت کم ہونے کا اثر مقامی سطح پر ضرور آئے گا۔ وزیر خزانہ کی حیثیت سے صدر علوی سے معیشت پر بات چیت ہوئی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر اتفاق کرنا چاہئے۔ میں نے بہت کوششیں کیں کہ میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت بھی کر لیں۔ صدر عارف علوی کو میثاق معیشت کی تجویز دی جس پر ان کا ردعمل مثبت تھا۔ ایف بی آر سے جنرل باجوہ کے ڈاکیومنٹ لیک ہونے کے معاملے پر کہا کہ غیرقانونی کام کی اجازت دینا یا اس پر آنکھیں بند کرنا‘ فرائض کی ادائیگی نہ کرنے جیسا ہے۔ عبوری رپورٹ مجھے دکھا دی گئی۔ امید ہے آج فائنل رپورٹ بھی مل جائے گی۔ پتہ چلایا ہے ایک کا تعلق لاہور سے ہے اور راولپنڈی سے بھی ہیں، ہو سکتا ہے ان میں کوئی اتھارٹیز ہو کیونکہ پنڈی میں سرکل ہے، وہاں اسیسمنٹ ہوتی ہے۔ ان لوگوں کو اجازت ہوتی ہے کہ وہ اپنے اسیسمنٹ کے حوالے سے دیکھ سکتے ہیں۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ممبر برطانوی دارالعوام، آل پارٹی پارلیمانی گروپ آن پاکستان کی شریک چیئر پرسن یاسمین قریشی نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے یاسمین قریشی کو پاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال اور مختلف پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے معاشی اور مالی نقصانات کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعاون مستقبل میں مزید مضبوط ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن