اسلام آباد(نا مہ نگار)اطالوی حکومت بین الاقوامی ماہرین کی مدد سے زیتون کی کاشت میں پاکستان کو تکنیکی مدد فراہم کرے گا،زیتون کلچر اور زیتون کے تیل کی ویلیو چین کے پراجیکٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق میں منعقد ہوا۔ پاکستان میں اٹلی کے سفیر آندریاس فیریریز اور سیکرٹری قومی غذائی تحفظ اور تحقیق ظفر حسن نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔اطالوی حکومت نے مارچ 2022 میں شروع ہونے والے اس منصوبے کے لیے فنڈز فراہم کیے ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں زیتون اور زیتون کے تیل کی کثیر پیشہ ورانہ ویلیو چین بنانا ہے۔ یہ منصوبہ اسٹیک ہولڈرز کی تکنیکی مدد اور تربیت کے ذریعے زیتون کی پیداوار کو بڑھانے اور فوڈ سیکیورٹی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔حکومت پاکستان اور اطالوی حکومت مشترکہ طور پر اس منصوبے پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ اسے انٹرنیشنل سینٹر فار ایڈوانسڈ میڈیٹیرینین ایگرونومک اسٹڈیز اٹلی، اطالوی ایجنسی برائے بین الاقوامی تعاون، پاکستان کے آئل سیڈ ڈیپارٹمنٹ اور وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے ذریعے عمل میں لایا جا رہا ہے۔ منصوبے کی کل لاگت 1.5ملین یورو ہے۔ سیکرٹری قومی غذائی تحفظ اور تحقیق ظفر حسن نے کہا کہ ہر سال ہم اپنے قیمتی زرمبادلہ ذخائر زیتون کے خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ کرتے ہیں، یہ منصوبہ ملک میں اس کی پیداوار بڑھانے میں مدد دے گا۔ پاکستان میں اٹلی کے سفیر آندریاس فیرریز نے کہا کہ پاکستان میں زیتون کی پیداوار بڑھانے کے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اطالوی حکومت زیتون کی پیداوار بڑھانے میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گی۔پراجیکٹ کی پیشرفت پر شرکا کو آگاہ کرتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر مارکو مارچیٹی نے کہا کہ ابتدائی جائزے مکمل ہو چکے ہیں اور زیتون کی پالیسی کے مسودے میں معاونت فراہم کی گئی ہے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر مارکو مارچیٹی نے بتایا کہ منصوبے کے پہلے زیتون کی کٹائی کے سیزن (ستمبر 2022-نومبر 2022) میں زرعی سائنس کے جدید طریقوں کے بارے میں فیلڈ ٹریننگ فراہم کی گئی تھی اور زیتون کے پروسیسنگ پروٹوکول اور حفظان صحت سے متعلق رہنمائی بھی فراہم کی گئی تھی۔پراجیکٹ ڈائریکٹر مارکو مارچیٹی نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے زیتون کے تیل کی ویلیو چین کو بہتر بنانے کے لیے دیہی آبادی کو شامل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی کلچر کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے سرگرمیاں بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔