نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ایندھن کی کمی سے صفائی کے مسائل جنم لے چکے ہیں ، اب خطرہ ہے کہ بیماریوں کا ایک بڑا طوفان آنے کے لیے فضا سازگار ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان یونیسیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یونیسیف اقوام متحدہ کی طرف سے بچوں کے امور کو دیکھنے والا ادارہ ہے۔ اس کے مطابق اسرائیلی فوج کے مسلسل محاصرے کی وجہ سے غزہ میں ایندھن کی ترسیل ممکن نہیں ہے اس لیے وباں کے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔ کیونکہ ایندھن کے بغیر سینیٹیشن کا کام ممکن نہیں رہا ہے ۔ اس لیے بموں کے ہر وقت خطروں کے ساتھ ساتھ بیماریوں کے پھیلا کے لیے انتہائی سازگار ماحول کو دیکھ رہے ہیں۔ یونیسیف کے مطابق المیے کے طوفان کے لیے یہ صورت حال بہترین اور انتہائی مدد گار ہے۔اس سے سب سے زیادہ خطرہ بچوں کو ہو سکتا ہے۔یونیسیسف کے ترجمان جیمز ایلڈر کے مطابق اس وقت غزہ میں پانی کی شدید قلت کے حالات ہیں۔ انتہائی گنجان آبادی کے اس شہر میں پانی کی قلت کے باعث فضلے کو تلف کرنے کے علاوہ بمباری سے شدید تباہی کی وجہ سے آبادی کے لیے اب لیٹرینیں ناقابل قبول حد تک کم رہ گئی ہیں۔ گویا لیٹرینیں اب اس تباہ شدہ شہر میں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ حتی کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہاتھ تک دھونے کی سہولت ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ ایلڈر نے کہا کہ خطرہ ہے کہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے ، کیونکہ بمباری نے 8 لاکھ بچوں کو ان کے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر غزہ میں پانی کی دستیابی اور سینیٹیشن کی صورت حال اسی طرح رہی تو بچوں کا بیماریوں میں جلدی مبتلا ہونا غیر معمولی بات نہیں ہو گی۔ جس کے نتیجے میں بچوں کی اموات کا خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔