کرم: جاں بحق افراد کی تعداد 44 ہو گئی، دہشتگردی کیخلاف شہریوں کا احتجاج: امریکہ، ترکیہ کی مذمت

کرم، کوہاٹ، استنبول، لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار) خیبر پی کے  کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 44 ہوگئی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق 42 افراد کانوائے میں شامل گاڑیوں میں جاں بحق ہوئے جبکہ مزید 2 افراد مختلف علاقوں میں مارے گئے۔ قبائلی رہنما جلال بنگش نے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کی تدفین کا عمل مختلف علاقوں میں جاری ہے۔ ادھر گزشتہ روز  کے واقعات کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے کہا ہے کہ واقعہ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں،  ادھر ضلع کرم واقعے کیخلاف کوہاٹ ہنگو روڈ کچہ پکا کے قریب احتجاج ہوا۔ مظاہرین نے مسافر گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ ایک گاڑی کو آگ لگا دی۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے متعدد مسافر زخمی ہو گئے۔ پولیس کی نفری طلب کر لی گئی۔ امریکہ نے کرم میں ہونے والے خوفناک حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان سفارت خانہ جوناتھن لالی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  حملے  میں بیسیوں معصوم پاکستانیوں کی جانوں کے ضیاع پر افسردہ ہیں، اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ ایک مستقل شراکت دار کے طور پرکھڑا رہے گا، مشکل وقت میں پاکستان اور خیبر پی کے کی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ آذربائیجان اور ترکیہ نے خیبر پی کے کے علاقے کرم میں دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکیہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ حملے میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ کے دکھ میں برابر شریک ہیں۔ ترجمان وزارت خارجہ آذربائیجان نے کہا ہے کہ کرم میں شہریوں پر مسلح حملے کی خبر سن کر صدمے میں ہیں۔ متاثرین کے اہلخانہ اور پاکستانی حکومت سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ سانحہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین نے لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ قیادت علامہ حسن رضا حمدانی نے کی۔  امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر فخر نقوی بھی مظاہرے میں شامل تھے۔ علامہ حسن رضا ہمدانی صدر ایم ڈبلیو ایم وسطی پنجاب  نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے پارا چنار کا تحفظ کرنے میں ناکام رہے ہیں، افسوس وزیراعلی خیبر پختونخوا احتجاج میں مصروف ہیں، انہیں امن و امان سے کوئی غرض نہیں، حسن رضا نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فی الفور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن