اسلام آباد (عزیز علوی) بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان نے پی ٹی آئی کی صفوں میں ہیجانی صورتحال پیدا کردی۔ سینئر قیادت کی اکثریت بھی ویڈیو بیان میں پاکستان کے انتہائی اہم دوست اسلامی ملک اور پاکستانیوں کے دوسرے گھر کے بارے میں طرز گفتگو پر حیران رہ گئی۔ پارٹی کی احتجاجی سیاست میں بانی کی اہلیہ کے خیبر پختونخوا میں مسلسل قیام اور متنازعہ ویڈیو بیان سے پی ٹی آئی کے ورکروں کو بھی صورتحال کا درست ادراک نہیں ہورہا جو تسلسل سے گومگو کا سامنا کر رہے ہیں۔ 8 فروری کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کا نیا احتجاجی طریقہ کار نئی شکل میں سامنے آیا۔ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مارچ، پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال اور جگہ جگہ جلسے اور احتجاج کئے گئے۔ اس دوران بھی پارٹی رہنماؤں اورکارکنوں پر نئے مقدمے بنے، ان کی گرفتاریاں ہوئیں اور ضمانت پر رہائی پائی جن کیلئے انہیں مچلکے جمع کرانے کے کٹھن مراحل سے گزرنا پڑا۔ دوسری جانب اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کی مسلسل بندش سے شہری بالخصوص تاجر اور دیہاڑی دار طبقہ پریشانیوں سے دوچار ہوگیا ہے۔ پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے اعلانات علیمہ خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے توسط سے سامنے آئے جبکہ پارٹی قائدین کی جانب سے کوئی بڑی پریس کانفرنس یا میٹنگ وقوع پذیر نہ ہو سکیں۔ احتجاج کا سارا وزن وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈاپور کے کاندھوں پر رکھا گیا ہے۔ پہلی بار چیف سیکرٹری کے پی کے کو وفاقی وزارت داخلہ نے خط تک لکھ دیا کہ وہ اس احتجاج کے جلوس میں سرکاری ملازمین اور وسائل استعمال نہ ہونے دیں۔ تحریک انصاف نے احتجاجی سیاست میں سارا انحصار سوشل میڈیا پر کرلیا ہے جس سے ان کے کارکنان بھی سوشل میڈیا پر ہی خود کو وائرل رکھ کر پارٹی میں اپنی ساکھ قائم رکھنے میں مگن ہیں۔
بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان نے پی ٹی آئی صفوں میں ہیجانی صورتحال پیدا کر دی
Nov 23, 2024