پشاور+ راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں کو اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔ پی ٹی آئی رہنما واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان جو سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ، علی محمد خان، سردار لطیف کھوسہ، رئوف حسن اور فردوس شمیم نقوی کے ہمراہ ملاقات کی غرض سے اڈیالہ جیل پہنچے تھے، نے کہا کہ جیل انتظامیہ سے اجازت طلب کی، اگر ملاقات ہوجاتی تو ہم مختلف باتوں پر تبادلہ خیال کرتے۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کا احتجاج ملتوی نہیں ہوا۔ احتجاج ملتوی ہونے والی بات نہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں موٹروے اور شاہراہیں بند کردیں، پنجاب بھر میں دفعہ 144کا نفاذ، ہوٹلوں اور لاری اڈوں کی بندش ثبوت ہے کہ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ ہم ابھی 24 نومبر کے احتجاج کی تیاریوں کے مراحل میں ہیں، حکومت نے ملک بند کرکے ہمارا احتجاج خود ہی کامیاب بنادیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہوگا، حکومت ملک بند کرکے عوام کو تکلیف دے رہی ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ایک کال سے حکومت کے اوسان خطا ہوگئے ہیں، جیل میں قید ایک شخص نے احتجاج سے قبل ہی حکمرانوں کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے۔