میں ابو کی ’’پائن روئی‘‘ ہوں،یاسین ملک کی ننھی پری کی باتیں

جولائی 2023 میں یسین ملک کی صاحب زادی کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کا موقع ملا ،اپنے غیر معمولی خطاب میں رضیہ سلطانہ نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا۔ان کا کہنا تھا کہ انصاف، تہذیب اور جمہوریت کے علمبردار مظلوم انسانوں کی مدد کے لیے  کیوں نہیں آتے؟ بھارت کی دس لاکھ قابض فوج نے جنت نظیر کشمیر کو جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسی تقریر میں رضیہ سلطانہ نے  نریندر مودی کو وارننگ دی کہ اگر اس کے بابا کو کچھ ہوا تو بھارت کو اس کی بڑی قیمت دینا پڑے گی۔ جبر، ظلم اور سفاکی کا سلسلہ رکا نہیں آج بھی گھر گھر سے جنازے اٹھ رہے ہیں۔ بھارتی سورما  یہ سمجھتے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر جذبہ حریت دبا لیں گیے تو بھارتی سرکار کی بھول اور خام خیالی ہے۔ سات نسلوں کی ہماری قربانی رنگ لائے گی انشاء اللہ تحریک آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور ہور کرہے گا۔نوائے وقت ہاؤس دورے کے موقع پررضیہ سلطانہ نے جس اعتماد کا مظاہرہ کیا وہ دلیر کشمیری لیڈر کے خانوادے کاہی کریڈٹ ہے۔ شہزادی بار بار عالمی ’’بڑوں‘‘ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین ، بوڑھوں اور بچوں پر مبذول کرواتی رہی۔ رضیہ سلطانہ کا کہنا تھا کہ بھارت اپنا تعارف دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طورپر کے طور پر کرواتا ہے یہ کیسی نام نہاد جمہوریت ہے جہاں اظہار کی آزادی ہے اور نہ ووٹ کی؟ پوچھا گیا کہ آزاد کشمیر اسمبلی اور پریس کانفرنس میں جب آپ گفتگو کرتی ہیں تو تیاری کون کرواتا ہے؟ ننھی شہزادی نے جواب دیا کہ وہ حالات دیکھ کر خود تقریر کے نوٹس لیتی ہوں تاہم پوائنٹ کی ترتیب میں نانو جان راہنمائی کرتی ہیں۔ ننھی شہزادی نے بتا یا کہ انھو ں نے اپنی زند گی میں پا پا جا نی کو صر ف تین بار د یکھا، بابا کی بیماری نے انھیں ماما جا ن،خا لہ اور نا نی جا ن کو بہت زیا دہ پر یشان کیا۔انھو ں نے کہا نا نی جا ن(مسز پرو فیسر حسین ملک) پر با با کی بگڑ تی صحت نے بہت برا اثر ڈالا۔ وہ فر نچ،جاپا نی زبا ن میں گفتگو کر لیتی ہیں۔ با با انھیں پا ئن رو ئی ( میر جان ) کہہ کر پکا ر تے ہیں،ر ضیہ سلطانہ کی گھر میں نا نو سے گہر ی دو ستی ہے ’’ بات چیت کے دوران مشعال ملک نے بتایا کہ رضیہ کی مرضی کے خلاف کوئی کام ہو تو یہ نانی جان سے ہماری شکایت کر تی ہے اور جب امی شکایت سن کر ہماری جواب طلبی کرتی ہیں تو یہ خوش ہوتی ہے۔ رضیہ سلطانہ کو سویاں بھی پسند ہیں، بریانی اور سویاں نانی جان کے ہاتھ سے بنی ہوں تو مزا دوبالا ہو جاتا ہے۔ شہزادی کو پیٹنگ اور مصوری کا بھی شوق ہے۔ وہ پاکستان کالج آف آرٹس سے قابل ذکر آرٹسٹ بننے کی خواہش ہیں۔ رضیہ سلطانہ  اور انکی بہادر والدہ کشمیر اور کشمیریوں کی چلتی ہوئی آواز ہے اللہ پاک ان توانا آوازوں کو تعبیر سے نوازے !!

ای پیپر دی نیشن