اسلام اباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 2024-25 کے منصوبوں کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے ملک بھر میں جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں پر مختص فنڈز، ان کے اجراء اور اب تک کیے گئے اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی۔وفاقی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایت کی کہ پی ایس ڈی پی کے تحت جاری تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار کی جائے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے بلوچستان میں 400 ارب روپے سے زائد مالیت کے سڑکوں کے منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ یہ منصوبے تین سال کے اندر مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنا چاہتی ہے۔ بلوچستان کے ان ان منصوبوں میں 224 ارب روپے کی مالیت کے این-25 کے خضدار-کچلاک روڈ کو دو رویہ کرنا، کراچی-کوئٹہ-چمن روڈ کی دو رویہ اور بحالی اور کرارو روڈ اور کچلاک-چمن روڈ کی دو رویہ تعمیر کے منصوبوں ۔ 96 ارب روپے کی مالیت کے حوشاب-آواران-خضدار سیکشن ٹو کی تعمیر، ہوشاب-آواران کیوزر سیکشن ون کی تعمیر، گوادر-رتوڈیرو روڈ کی تعمیر اور وانگو پہاڑی سرنگ کی تعمیر ، جبکہ 76 ارب روپے کی مالیت کا یارک سے ساگو ڑوب روڈ اور 7 ارب روپے کی مالیت کا آواران سے جھل جھاو روڈ کے منصوبے شامل ہیں ۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ وزارت منصوبہ بندی دیگر وزارتوں سے ترقیاتی بجٹ کے تحت بروقت اخراجات کو یقینی بنائے۔