کےنال روڈ فےصل آباد کو کشادہ کرنے کے لئے درختوں کی کٹائی

مکرمی! عبداللہ پور سے گٹ والا تک نہر کے دونوں طرف سڑک کے کنارے بہت گھنے اور ساےہ دار درخت قطاروں مےں اگے ہوئے تھے جو نہ صرف دےکھنے مےں بہت خوبصورت لگتے تھے بلکہ شدےد گرمی مےں جب سورج سوا نےزے پر آےا ہوا محسوس ہوتا تھا سڑک کنارے پےدل چلنے والوں کو سستانے کے لئے درختوں کا گھنا ساےہ مےسر آ جاتا۔ لےکن گزشتہ دنوں کنال روڈ کو چوڑا کرنے کے بہانے نہر کے دونوں اطراف لگے ہوئے درختوں کو کاٹ دےا گےا۔ ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ منصوبہ بندی کا فقدان ہے اگر کسی ذاتی مفاد کی جگہ قومی مفادکو ملحوظِ خاطر رکھا جاتا تو بڑی آسانی کے ساتھ درختوں کی قطاروں کے ارد گرد چھوٹی سی باو¿نڈری وال بنا کر اس کے ساتھ سڑک کی اےک اور لےن بنائی جا سکتی تھی جس سے مطلوبہ مقصد پورا ہونے کے ساتھ درخت بھی بچ جاتے اور نہر کے دونوں اطراف مےں لوگوں کو دو طرفہ سڑک مےسر آ جاتی جس سے نہ صرف ٹرےفک کی روانی مےں بہتری پےدا ہو جاتی بلکہ نہر پر بہت زےادہ پل بنانے کی ضرورت بھی نہ رہتی۔ پاکستان دنےا کے ان ممالک مےں شامل ہے جہاں پہلے ہی جنگلات زمےنی رقبہ کے صرف چار فےصد پر مشتمل ہےں جو کہ مطلوبہ معےار 25 فےصد سے بہت کم ہےں۔ لہٰذا درخت کاٹنے کی بجائے کاشت کرنے کی ضرورت ہے۔
(رانا زاہد اقبال - فےصل آباد موبائل: 0323-9668220)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...