افغانستان سے غیرملکی فوجی انخلاءکے بعد نجی سکیورٹی کمپنیاں دیوالیہ ہوجائینگی

کابل(ثناءنیوز) افغانستان سے غےر ملکی فوج کے انخلا کے بعد کرائے کے سپاہےوں ےعنی نجی سکیورٹی کمپنےوں کا کاروبار بھی ختم ہوجائےگا۔ پرائیویٹ سکیورٹی فرموں کی نمائندہ سٹیبیلٹی آپریشن ایسوسی ایشن ISOA کے صدر ڈگ بروکس کے بقول اس صنعت نے ہمیشہ عروج و زوال دیکھا ہے۔اےک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ صنعت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پختہ اور زیادہ ذمہ دار ہوئی ہے۔ اس صنعت سے وابستہ افراد کہتے ہیں کہ عراق جنگ کے اوائل کے زمانے میں سرمایے اور اختیارات کے حوالے سے کھلی چھوٹ تھی مگر وہ دن اب نہیں رہے۔اس صنعت سے وابستہ بیشتر افراد یا تو سابق فوجی ہیں اور یا پھر جاسوس اداروں کے سابق ایجنٹ۔ ISOA کے ڈگ بروکس کہتے ہیں کہ زر خرید سپاہی کا لقب اس صنعت میں لعنت کے مترادف ہے۔ نجی سکیورٹی فرمز کے گارڈز کو زر خرید سپاہی کہنا سراسر غلط ہے، ۔ عراق اور افغانستان میں جنگی مشن کے خاتمے کے بعد سب سے زیادہ وہ نجی سکیورٹی فرمز متاثر ہوں گی جو بہت زیادہ حد تک ان جنگی مشنز پر ہی منحصر تھیں۔ امریکہ نے نئی سٹرٹیجک ترجیحات میں ایشیا پیسیفک کو زیادہ اہمیت کا حامل ٹھہرایا ہے۔امریکہ میں حالات جنگ میں ٹھیکے جاری کرنےوالے کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق افغانستان اور عراق میں ڈھائی لاکھ سے زائد پرائیوٹ کنٹریکٹرز ملوث رہے ہیں۔ رائٹرز کی اس رپورٹ کے مطابق اب جلد کئی پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیاں دیوالیے جیسی صورتحال کا شکار ہوسکتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن