80 فیصد جعلی ادویات پنجاب سے آتی ہیں‘ سرکاری افسر ملوث ہیں: پشاور ہائیکورٹ‘ کیس نیب کے سپرد

Oct 23, 2013

 پشاور (نوائے وقت نیوز) جعلی دواو¿ں سے متعلق از خود نوٹس کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے ہدایت کی تھی ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کر کے قانون سازی کی جائے۔ حکومت کام نہیں کر رہی ہے۔ جعلی دواو¿ں کے کاروبار میں سرکاری افراد ملوث ہیں غریبوں کا صبر کیوں آزما رہے ہیں؟ 80 فیصد جعلی دوائیں پنجاب سے آتی ہیں۔ ہدایت کی تھی کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کی جائے ڈھائی سال سے جعلی دواو¿ں میں ملوث مافیا کے پیچھے لگے ہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد نے جعلی دواو¿ں کا کیس نیب کے حوالے کر دیا۔

مزیدخبریں