دنیا پاکستان کا موقف قبول کر رہی ہے‘ ڈرون حملوں کے خلاف بین الاقوامی دباﺅ پائیدار ثابت ہو گا: ترجمان دفتر خارجہ

Oct 23, 2013

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے یہ رپورٹ بروقت ہے، ہم پہلے ہی یہ نکات اٹھا رہے ہیں اور اس میں وہی کچھ کہا گیا ہے جو پاکستان کا موقف ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں اعزاز چودھری نے کہا ڈرون حملوں کا معاملہ اب بین الاقوامی برادری کے سامنے ابھر کر آرہا ہے کہ ان حملوں کے نتائج امن کیلئے مفید ثابت نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم ڈرون حملوں کا معاملہ امریکی قیادت کے سامنے اٹھائیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں اور انکے خلاف عالمی رائے عامہ بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے ہر ڈرون حملے کے بعد اپنا احتجاج کرایا ہے اور پاکستانی قیادت ہر سطح پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھا چکی ہے۔ انہوں نے کہا ڈرون حملوں سے متعلق پاکستان کا نقطہ نظر اب ہر جگہ قبول کیا جا رہا ہے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان نے کہا ہے ایمنسٹی انٹر نیشنل رپورٹ میں پاکستانی موقف کی تائید ہوئی ہے۔ ایک انٹرویو میں دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے کہا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کمیشن نے ڈرون حملوں پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔ اعزاز چودھری نے کہا کہ پاکستان امریکہ تعلقات خطے میں امن، ترقی اور استحکام کیلئے بہت اہمیت رکھتے ہیں، پاکستان اور امریکہ مختلف شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکہ سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ترجمان نے کہا ڈرون حملے ہماری خودمختاری کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہیں۔ نوائے وقت نیوز+ آن لائن کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے پاکستان میں ڈرون حملوں کے خلاف بین الاقوامی برادری کا ردعمل ابھر کر سامنے آرہا ہے کہ یہ حملے دنیا کے امن کیلئے زیادہ مفید نہیں، یہ بین الاقوامی دباﺅ پائیدار ثابت ہو گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات اہمیت کے حامل ہیں جہاں دونوں ملکوں کے درمیان کافی شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون جاری ہے تو وہاں قومی قیادت ڈرون حملے روکنے پربھی احتجاج کررہی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں ڈرون حملوں سے شہری ہلاکتوں کا مسئلہ بین الاقوامی برادری میں بھی ابھر کر سامنے آرہا ہے کہ ڈرون حملوں کے استعمال کے بعد جو نتائج ہیں وہ ریاستی امور اور عالمی امن کیلئے بہت مفید نہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے ہمیشہ اصولی موقف اختیار کیا ہے یہ نہ صرف ہماری داخلی خود مختاری بلکہ بین الاقوامی قوانین کے بھی خلاف ہےں۔ اس موقف کو اب بین الاقوامی سطح پر بھی قبول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی تائید کی ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے بے گناہ شہری جاں بحق ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف نے پہلے بھی اور اب بھی ڈرون حملوں پر آواز اٹھائی ہے کہ ڈرون حملے پاکستان میں بند کئے جائیں۔ ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس شہری ہلاکتوں کے اعدادوشمار موجود ہیں اور جب اقوام متحدہ کے خاص نمائندے مارچ میں پاکستان آئے تھے تو ان کو بھی ڈرون حملوں میں سویلین ہلاکتوں کے اعدادوشمار دئیے گئے تھے اور اب یہ اعدادوشمار ایمنسٹی رپورٹ نے چھاپے ہیں جو اقوام متحدہ میں زیر بحث آنیوالے ہیں۔ اعزاز چودھری نے کہا حکومت نے ہر ڈرون حملے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور اسکے علاوہ اس حوالے سے کئی مرتبہ امریکی ناظم الامور کو بھی طلب کیا گیا۔

مزیدخبریں