پھر مناظرے کا چیلنج، شہباز شریف نے ہمارے انقلابی کاموں کو ریورس گیئر لگا دیا: پرویز الٰہی

لاہور(خصوصی رپورٹر) (ق)  لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی نے  پنجاب میں اپنی 5 سالہ حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے 15 سالہ دور کا موازنہ کرتے ہوئے  ایک بار پھر انہیں ٹی وی اور میڈیا کے سامنے مناظرہ کا چیلنج دیا ہے۔ انہوں نے الزام  عائد کیا کہ پنجاب میں ترقی اور غریب و عام آدمی اور اس کے بچوں کی بہتری کے ہمارے انقلابی کاموں کو ریورس گیئر لگا دیا گیا اورسرپلس صوبہ اب مقروض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مسلم لیگ ہاؤس  میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر طارق بشیر چیمہ ایم این اے، محمد بشارت راجہ، چودھری ظہیرالدین، احمد یار ہراج، میاں منیر ، شیخ عمر حیات و دیگر  رہنما موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں پنجابیوں کی خونریزی اور غربت سے تنگ لوگوں کی بچوں سمیت خودکشیوں پر حکمرانوں کی بے حسی شرمناک ہے، شہبازشریف نے مفت تعلیم، مفت ادویات، کسانوں کی سبسڈی، پٹرولنگ پوسٹوں کا پٹرول، صحافی کالونیوں، پسماندہ علاقوں کے فنڈز، بار ایسوسی ایشنوں کی گرانٹس اور وکلاء کا مفت علاج بند کر کے سب فنڈز جنگلہ بس جیسے شوبازی کے منصوبوں پر ضائع کر دئیے، جنگلہ بس سروس کو سالانہ 12 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے یہ نئی پی آئی اے ہے کیونکہ پی آئی اے میں ہر سال 10 ارب کا نقصان ہوتا ہے، صوبہ کی تیزی سے مزید تباہی پر خاموشی جرم ہے، پنجاب کے نام پر حکومت حاصل کرنے والوں نے پنجاب کو برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اینڈ کمپنی نے امن کے گہوارے کو مجرموں کی جنت بنا دیا، مظلوم کی دادرسی نہیں ہو رہی، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے پنجاب میں پاورپلانٹس کا افتتاح تو کیا لیکن کسی سے ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی، ہمارے بنائے گئے ہسپتال اور کالج چالو نہیں کیے جا رہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ان حکمرانوں کی ناہلی اور انتقال کا سب سے بڑا نشانہ غریب عوام، محنت کش اور کسان ہیں یہ گنے کی بجائے چینی کی قیمت بڑھاتے ہیں، پھٹی اور کسانوں کی دیگر فصلیں مقررہ قیمت پر نہیں خریدی جاتیں۔ آرٹیکل 6 کا اطلاق ان پر ہونا چاہیے جنہوں نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے بلکہ بلدیاتی قوانین بھی نہیں بنائے۔ انہوں نے ARY کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر مخالف کی آواز دفن کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی فارن انوسٹمنٹ کا فیصل آباد جا کر بھی ڈھنڈورا پیٹا گیا لیکن 6 ماہ میں 6 روپے بھی انوسٹمنٹ نہیں آئی۔ ہم نے پنجاب کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے اور یہ حقوق انہیں واپس دلوائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...