اسلام آباد (اے پی پی+ این این آئی) پاکستان علماء کونسل کی سپریم کونسل نے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی قیادت پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے ان کی اسلام، پاکستان، بین المسالک اور بین المذاہب مکالمہ کے لئے خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان علماء کونسل اور قبائل علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی قیادت میں اسلام کی سربلندی اور پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے جدوجہد کر رہی ہے، کسی بھی قسم کا پراپیگنڈا اس جدوجہد کو متاثر نہیں کر سکتا۔ یہ بات اجلاس میں متفقہ قرارداد میں کہی گئی۔ اجلاس کی صدارت حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ اجلاس میں 30 دسمبر کو لاہور میں پیغام اسلام کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا جس میں ملک بھر سے پانچ ہزار سے زائد علماء و مشائخ شرکت کریں گے۔ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں پیغام امن سیمینارز اور کانفرنسیں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں یکم محرم الحرام سے 10 محرم الحرام تک عشرہ فاروقؓ و حسینؓ عشرہ امن کے طور پر منانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان میں بڑھتے ہوئے تشدد اور عدم بر داشت کے رویوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی، کراچی سمیت ملک بھر میں علمائ، سکالرز، ڈاکٹر کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کر دار تک پہنچایا جائے، محرم الحرام کے دور ان تمام مکاتب فکر کے علمائ، ذاکرین ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں، حکومت ملک میں قانون کی بالادستی یقین بنائے۔ اجلاس میں تمام مسلم مکاتب فکر اور مذاہب کے ماننے والو ں سے ایک دوسرے کے عقیدے اکابر اور مقدسات کے احترام کی اپیل کرتا ہے۔ حکومت اصل ملزموں کو گرفتار کرے اور ان کو کیفرکردار تک پہنچائے۔ سپریم کونسل نے محرم الحرام کے دور ان ضابطہ اخلاق جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی، قتل و غارت گری خلاف اسلام ہے، کوئی مقرر، خطیب یا ذاکر یا واعظ اپنی تقریر میں انبیاء علیہ السلام، اہل بیت اطہارؓ، اصحابؓ رسول، خلفائے راشدینؓ، ازواج مطہراتؓ، آئمہ اطہار اور امام مہدی کی نہ توہین کریگا نہ تنقیص کرے گا، کسی بھی اسلامی فرقے کو کافر قرار نہیں دیا جائیگا، اذان اور عربی کے خطبے کے علاوہ لائوڈ سپیکر پر مکمل پابندی ہو گی، تمام مذاہب اور مکاتب فکر کے لوگ اپنے اجتماعات کے لئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لیں گے، شرانگیز اور دل آزار کتابوں، پمفلٹوں، تحریروں کی اشاعت ، تقسیم و ترسیل نہیں کی جائے۔ اجلاس میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مولانا شریف ہزاروی، مولانا سید چراغ الدین شاہ، مولانا صاحبزادہ سید سعید شاہ گجراتی، حافظ حسین احمد، مولانا محمد قاسم توحیدی، مولانا امجد محمود، قاری مشتاق، علامہ یونس کشمیری، مولانا نصیر احمد مروت، مولانا عبدالوحید قاسمی، مولانا پیر فضل حکیم، پیر سید محفوظ مشہدی، مولانا محمد خان لغاری اور دیگر نے خطاب کیا۔