لاہور (خصوصی رپورٹر) مشاہیر تحریک آزادی کی ناقابل فراموش خدمات اور بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا۔ آزادی کے پروانوںنے پاکستان کیلئے اپنا تن من دھن قربان کر دیا۔ آزادی بہت بڑی نعمت ہے لہٰذا اس کی قدر کریں نئی نسل تعلیم پر مکمل توجہ دے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے کارکن پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں تحرےک پاکستان کے ممتاز رہنما خان عبدالقیوم خان کی 33ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔ اس موقع پر معروف دانشور اور کالم نگار عزیز ظفر آزاد،اساتذہ¿ کرام اور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ معروف دانشور اور کالم نگار عزیز ظفر آزاد نے خان عبدالقےوم خان کی حیات و خدمات کے متعلق خصوصی لیکچر میں طلبہ کو بتایا کہ خان عبدالقےوم خان عظےم قومی رہنما‘ ممتاز قانون دان اور اعلیٰ درجہ کے منتظم اور مدبر تھے۔ آپ نے تحریک پاکستان میں نمایاں حصہ لیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے (سرحد) کی حیثیت سے آپ صوبہ بھر میں نظریہ¿ پاکستان کی فکر کوعام کرنے کیلئے کام کرتے رہے۔ خان عبدالقےوم خان 1901ءمےں چترال مےں پےدا ہوئے۔ 1945ءمےں مسلم لےگ مےں شامل ہوئے اور 1946ءکے انتخابات مےں پشاور سے صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔ انہوں نے رےفرنڈم کی کامےابی کے لےے دن رات اےک کر دےا ۔ قےام پاکستان کے بعد اپرےل 1953ءتک صوبہ سرحد کے وزےراعلیٰ رہے۔ وہ بھٹو حکومت مےں وزےر داخلہ رہے۔ شناختی کارڈ اور قومی پاسپورٹ کے اجراءکی سکےم نافذ کی۔ 22اکتوبر 1981ءکو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
”خان عبدالقیوم خان عظیم قومی رہنما، قانون دان اور اعلیٰ درجہ کے منظم ومدبر تھے“
Oct 23, 2014