شاہراہ دستور پر عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے شاہراہ دستور پر ’’دھرنا‘‘ ختم کرنے کے بعد ماحول بدلا بدلا سالگ رہا تھا! دو ماہ بعد پہلی بار محسوس ہو رہا تھا کہ پارلیمنٹ ہائوس کا’’ محاصرہ‘‘ ختم ہو گیا ہے۔ بدھ کو آزاد ماحول میں قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس جاری رہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف پچھلے دو روز ایوان میں نہیں آئے تو ان پرتنقید کی جانے لگی۔ وزیراعظم قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں 30منٹ تک ایوان میں رہے، اراکین نے کھڑے ہو کر اور ڈیسک بجا کر انکا استقبال کیا۔ وزیراعظم کی نشست پر بیٹھتے ہی ارکان قومی اسمبلی درخواستیں لیکر انکے گرد جمع ہوگئے۔ وزیراعظم سے وفاقی وزراء زاہد حامد‘ سعد رفیق سمیت بڑی تعداد میں ارکان نے ملاقات کی۔ ایوان بالا میں ارکان نے ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھار ت نے اسے معمول بنالیا ہے ، بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان اسے منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے ۔ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں، چیئرمین سینٹ نے بدھ کے روز سینٹ کا جاری اجلاس جمعرات کی سہ پہر تک ملتوی کر دیا۔