رانا ثناسب سے بڑے قانون شکن گردن کا سریابلدیاتی الیکشن میں کاٹ دینگے :شیر علی

Oct 23, 2015

فیصل آباد (احمد جمال نظامی سے) مسلم لیگ (ن) سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن، سابق ایم این اے، سابق میئر چوہدری شیرعلی نے کہا ہے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کی بداعمالیوں، کرپشن اور قتلوں کی سب داستانوں کا وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو علم ہے لیکن ہم سارے خاندان والوں کی سمجھ میں نہیں آ رہی وہ کون سی مجبوری ہے جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب کوئی ایکشن نہیں لے رہے۔ 20کے 20قتل پی پی 70 میں ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرانوالہ میں دو قتل کرنے والے ننو کو بیرون ملک سے گرفتار کرا کر قانون کے کٹہرے میں لاکھڑا کرایا، رانا ثناء اللہ کا ٹارگٹ کلر بدبخت فرخ وحید پولیس انسپکٹر فرار ہے اسے بیرون ملک سے کیوں واپس نہیں لایا جا رہا۔ رانا ثناء اللہ کے کہنے پر پولیس انسپکٹر فرخ وحید لوگوں کو گولیوں سے بھونتا رہا۔ کل کی طرح آج پھر کہتا ہوں صوبائی وزیرقانون پنجاب کے سب سے بڑے قانون شکن وزیر ہیں، ان کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اعلیٰ پولیس حکام کو دعوت دیتا ہوں آ کر ثبوت لیں، میں بیان ریکارڈ کرانے کے لئے تیار ہوں۔ 29اکتوبر کو جلسہ نہیں رکے گا ہر حال میں ہو کر رہے گا اور اقبال پارک دھوبی گھاٹ کے جلسے میں رانا ثناء اللہ اور ان کے حواریوں نے فضول باتیں نہ چھوڑیں اور مجھے چھیڑا تو پورے ثبوتوں کے ساتھ ننگا کر دوں گا۔ پولیس کی پوری طاقت سے ثناء اللہ گروپ بلدیاتی الیکشن لڑ رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گردن میں سریا اور گاڈر آ گیا ہے، قانون شکن وزیرقانون کا سریا اور گاڈر 31اکتوبر کے بلدیاتی الیکشن میں عوام کی طاقت سے کاٹ دیں گے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شیرعلی نے کہا رانا ثناء اللہ کے حلقہ پی پی 70 شریف شہریوں کے لئے نوگوایریا بن چکا ہے۔ تھانہ سمن آباد صوبائی وزیرقانون کے پریشر میں پورے حلقے کے اندر جواریوں، بدمعاشوں، منشیات فروشوں اور ہر طرح کے غیرقانونی کام کرنے والوں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ تھانہ میں روز درجنوں بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کیپٹن صفدر صلح کے لئے آئے، انہوں نے میرے قائد نوازشریف کا پیغام دیا کہ وہ امریکہ سے آ کر آپ سے ملاقات کریں گے، میں نے ہر بات تسلیم کی، اگلے روز رانا ثناء اللہ گروپ کے رونے پر کیپٹن صفدر دوبارہ آئے اور 29اکتوبر کا جلسہ ملتوی کرنے کا کہا۔ میں نے انہیں بتایا بیٹا یہ جلسہ مسلم لیگ(ن) کے ورکر کنونشن ہے اور پھر انہوں نے میرے ساتھ اتفاق کیا۔ چوہدری شیرعلی نے کہا صوبائی وزیرقانون اس قدر قانون شکن ہو چکے ہیں کہ ہم غلام محمد آباد میں عابد شیرعلی، خواجہ اسلام اور میاں طاہر جمیل ایم پی اے کو نہ بھیجتے تو اس روز ملک نواز کے بھائیوں نے جنہوں نے پہلے بھی قتل کئے ہوئے ہیں وہ مزید قتل کر بیٹھتے۔ غلام محمد آباد میں رانا ثناء اللہ انتشار پھیلا رہے تھے لیکن ان کی قانون شکنی دیکھیں سی پی او نے الیکشن کمیشن سے اجازت لے کر تھانیدار کو معطل کیا اور اس نے الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر بحال کرا دیا اور اس سے بڑی قانون شکنی یہ کی کہ غلام محمد آباد ٹاؤن کے ایس پی کو بھی الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر ٹرانسفر کرا دیا یہ کیسے کرایا جا سکتا ہے، قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے الزام عائد کیا پولیس کے زور پر ملک نواز ایم پی اے اینڈ کمپنی ہمارے امیدواروں کو ڈرا دھمکا رہی ہے کیونکہ انہیں ہار نظر آ رہی ہے۔ انہیں چاہیے ڈرنے کی بجائے الیکشن لڑیں۔ رانا ثناء اللہ سیاسی میدان میں رہیں تو بہتر ہے، طاقت کے ذریعے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں لیکن 31اکتوبر کو ان کے جعلی شیروں اور ہیرے کو ہرا دیں گے۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب کو فیصل آباد کی انتظامیہ کی طرف سے مسلسل رپورٹس جا رہی ہیں رانا ثناء اللہ گروپ شکست سے دوچار ہو رہا ہے۔ یہ گروپ میرے جلسے پر چیخ رہا ہے لیکن انہیں سیاسی شکست سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ جلسہ کسی قیمت پر ملتوی نہیں ہو گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے رانا ثناء اللہ کی صورت میں بھیڑیے کو اقتدار کے پیچھے چھپایا ہوا ہے۔ سابق سی پی او سہیل تاجک کے میسجز میرے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ثناء اللہ گروپ کے لونڈے اگر یہ کہتے ہیں میئر کا امیدوار قائدین دیں گے تو اس سے اتفاق کرتا ہوں لیکن پھر یہ کیوں بولتے ہیں شیرعلی کا بیٹا امیدوار ہے وہ جھوٹ بول رہے ہیں شکست سے حواس باختہ ہو چکے ہیں۔ میں صرف اپنے محلے میں سیاست کر رہا ہوں اور اسی لئے میرا بیٹا الیکشن میں موجود ہے۔

مزیدخبریں