بھارتی فوج کی ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ 13افراد زخمی، کنٹرول لائن پر بھی اشتعال انگیزی۔ سری نگر میں ہزاروں کشمیریوں کا بھارتی تسلط کے خلاف مارچ۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 نوجوان شہید
کنٹرول لائن کے بعد بھارت نے ایک مرتبہ پھر ورکنگ بائونڈری پر بغیرکسی اشتعال کے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ جس سے سرحدی علاقوں کے قریب آباد دیہات کے 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارت کی طرف سے گزشتہ روز شکرگڑھ بارڈر اور کنٹرول لائن پر گولہ باری اور فائرنگ کا بھی پاکستانی افواج نے منہ توڑ جواب دیا ۔ بھارت دراصل اس وقت مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک سے عالمی توجہ ہٹانے کے لئے ایسی حرکات کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہ عالمی سطح پر دبائو کا شکار ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور ہڑتال کو106 روز ہونے کے باوجود تحریک اسی جوش و خروش سے جاری ہے۔ گزشتہ روز بھی سرینگر میں ہزاروں افراد نے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ پوری وادی میں پرامن مظاہرین پر بھارتی افواج کی فائرنگ اور تشدد سے مزید 2 کشمیری شہید ہو گئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت تمام تر جبر کے باوجود تحریک آزادی کو کچلنے میں مکمل ناکام ہو چکا ہے۔ اس وقت حکومت پاکستان بھارت کے خلاف تمام عالمی فورمز پر مقدمہ کشمیر جس طرح پیش کر رہی ہے اس میں مزید وسعت اور تیزی لانے کی ضرورت ہے۔تاکہ عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی روکنے اور وہاں میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے لئے مجبور کر سکیں۔
ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ
Oct 23, 2016