سزائے موت کے قیدی امداد علی کی لواحقین سے آخری ملاقات کرادی گئی، ڈسٹرکٹ جیل کے باہر لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا: بی بی سی

اسلام آباد (نیٹ نیوز + بی بی سی) ڈاکٹروں کی جانب سے معذور قرار دیئے گئے سزائے موت کے قیدی امداد علی کی وکیل سارہ بلال کا کہنا ہے کہ اگر امداد علی کو پھانسی دی گئی تو یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے صدر ممنون حسین سے استدعا کی ہے کہ وہ امداد علی کی سزا پر عملدرآمد روکدیں۔ بی بی سی کے مطابق امدادعلی کی لواحقین سے وہاڑی ڈسٹرکٹ جیل میں آخری ملاقات کرادی گئی۔ اس موقع پر لواحقین نے ڈسٹرکٹ جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ امداد علی کے وکلا کا کہنا ہے کہ انکے مؤکل کو جرم اور سزا کے تصور کی سمجھ ہی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کا بھی یہی مؤقف ہے کہ اگر امداد علی کو سزا دی گئی تو یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ پاکستان کے مختلف طبی اداروں سے وابستہ 14 بڑے ماہرین نفسیات نے ایک کھلے خط میں امداد علی کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے اسکی سزا پر عملدرآمد روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...