بجٹ خسارہ: حکومت نے ایک ہفتے میں سٹیٹ بنک سے مزید 71 ارب قرضہ لیا

لاہور(احسن صدیق )وفاقی حکومت نے اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے سٹیٹ بینک سے قرض لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور سٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر کے صرف ایک ہفتے کے دوران حکومت نے مزید 71 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے جس سے رواں مالی سال 2016-17 میں یکم جولائی سے لیکر اکتوبر کے پہلے ہفتے کے دوران بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے سٹیٹ بینک سے لئے جانے والے قرضے کا حجم 639 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بجٹ خسارے کی بنیادی وجہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولی کے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی ہے جس نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ہدف سے 56 ارب روپے کم ٹیکس وصول کیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال کے دوران اب تک سٹیٹ بینک سے لیے گئے حکومتی قرضوں کا حجم 638 ارب 83 کروڑ تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال سال اس عرصے میں وفاقی حکومت نے سٹیٹ بینک سے قرض لینے کی بجائے 303 ارب روپے واپس کیے تھے۔ آئی ایم ایف کی پابندیوں کے باعث گزشتہ دو مالی سال کے دوران حکومت نے سٹیٹ بینک سے نیا قرضہ لینے کی بجائے مجموعی طور پر 900 ارب روپے سے زیادہ کا قرض واپس کیا تھالیکن آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہونے کے باعث دوبارہ مرکزی بینک سے قرضہ لینے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔اقتصادی ماہرین نے واضح کیا ہے کہ اگر ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا تو وفاقی حکومت رواں مالی سال کے لئے اپنا مقرر کردہ بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے گی اور سٹیٹ بینک سے مزید قرضے لے گی۔

ای پیپر دی نیشن