جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماﺅں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ، ملاقات میں تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ،دونوں رہنماﺅں نے دھرنے کوناکام بنانے کے لئے مشترکہ حکمت طے کرنے بارے تفصیلی مشاورت کی،دونوں رہنماوں نے اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کوغیر جمہوری و غیر آئینی قراردیدیا ۔اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے اکرم درانی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی کی رضامندی کے مطابق پانامہ لیکس کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے اور عمران خان دھرنے دے کر عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنی مرضی کا فیصلہ لے سکیں کیو نکہ مظاہرے مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے عدالت پر دباو ڈالنے کے زمرے میں آتے ہیں۔ عدالت میں کیس چلنے کے بعد عمران خان کے پاس اب اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا‘ تحریک انصاف کا اسلام آباد بند کرنا غیر قانونی و غیرآئینی اقدام سمجھا جائے گا اوراسلام آباد بند کرنے کا اعلان عوام اور ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا اسلام آباد کو بند کر کے پاکستان تحریک انصاف خود بند گلی میں داخل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی ماحول کی صورتحال 12 اکتوبر 1999ء سے قدرے مختلف ہے، اس حوالے سے خبریں محض افواہوں پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خدارا عمران خان قوم پر رحم کریں اور ملک کو چلنے دیں ، دھرنوں سے ملک کو پہلے بہت نقصان پہنچا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قوم ایسے کسی تماشے کا حصہ نہیں بنے گی، باشعور عوام ترقی کے دشمنوں کے چہرے پہچان چکے ہیں۔ اسلام آباد بندکرنے والے ترقی کے سفر کو بند کرنا چاہتے ہیں، منفی سیاست کرنےوالے سی پیک بندکراناچاہتے ہیں، انتشار کی سیاست کرنےوالے پاکستان کی جگ ہنسائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت جب ملک سے اندھیرے ختم کرنے جارہی ہے تو ایسے میں اسلام آباد بند کر نے اور دھر نے دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہاکہ عمرا ن خان قوم پر رحم کریں اور ترقی کی راہ پرگامزن ملکی معیشت کو تباہ نہ کریں۔