افغانستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ طالبان گروپ پاکستان میں مقیم ہیں انکے وفد کادورہ اسلام آباد کوئی نئی بات نہیں ہے ۔افغان میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دورے کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے الزام لگایا کہ طالبان لیڈروں کی اکثریت پاکستان میں مقیم ہے اور وہ وہاں سے اپنی سرگرمیوں کو چلا رہے ہیں۔افغان حکومت کے قطر میں طالبان کے ساتھ خفیہ مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ مجھے حکومت کے قطر میں طالبان سے امن مذاکرات کی تفصیلات کا علم نہیں ہے ۔انہوں نے امن مذاکرات کی حمایت کے حوالے سے حکومت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ممکنہ مذاکرات کی جگہ اور تاریخ کا تعین تاحال نہیں کیا گیا ہے ۔انکا کہنا تھاکہ سعودی حکومت نے حکومت مخالف مسلح عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ افغان امن عمل کی حمایت کی تصدیق کی ہے ۔دورہ سعودی عرب کے حوالے سے بتاتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ سعودی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں معیشت،تعلیم اورصحت سمیت دوطرفہ تعاون اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔سیکورٹی ،تعمیر ،دہشتگردی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ۔سعودی عرب نے اقتصادی اوردیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک وفد افغانستان بھیجنے پر اتفاق کیا ہے ۔