افغان بارڈر پر دہشت گردوں کی نقل و حمل روکنے کیلئے نئی فورس بنانے کی سفارش

Oct 23, 2017

اسلام آباد (طاہر نیاز‘ نیشن رپورٹ) متعلقہ اداروں نے وفاقی حکومت کو پاکستان افغانستان بارڈر پر دہشت گردوں کی نقل و حمل اور غیرقانونی آمدورفت روکنے کیلئے ”ویسٹرن بارڈر سکیورٹی فورس“ کے نام سے نئی فورس بنانے کی سفارش کی ہے۔ یہ تجویز وزارت خارجہ اور وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی کی طرف سے پیش کی گئی سفارشات کا حصہ ہے۔ یہ تجویز سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات روکنے کیلئے دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے تجویز دی ہے کہ ”ڈبلیو بی ایس ایف“ کو پہلے سے موجود بارڈر فورسز کا حصہ بنایا جائے اور اس فورس کیلئے بھرتیاں بھی بارڈر سے ملحقہ علاقوں سے کی جانی چاہئیں۔ نیشن کو حاصل سفارشات کی کاپی کے مطابق افغان شہریوں کو صرف ویزا کے ذریعے ہی پاکستان میں داخلے کی اجازت دینے کا کہا گیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان میں بارڈر کے قریب بائیومیٹرک سسٹم نصب کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے جبکہ حق راہداری کا پرانا حق استعمال کرنے والے افغانیوں کو بھی پورے بارڈر کی بجائے صرف 3پوائنٹس طورخم‘ چمن اور قلعہ غلام خان سے ہی گزرنے کی اجازت دی جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ ان تجویز کے مرکزی آرکیٹیکٹ ہیں۔
نئی فورس/ سفارش

مزیدخبریں