پارلیمنٹ بالادست ہوگی تو ملک کے معاملات چلیں گے: اچکزئی

Oct 23, 2017

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہنے والی تمام اقوام کے درمیان ایک آئینی رشتہ موجود ہے،ملک کے معاملات اس وقت چلیں گے جب پارلیمنٹ بالادست ہو گی اور فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ محب وطن قبائل کی مرضی کے مطابق کیا جائے۔کنونشن سینٹراسلام آباد میں پختونخواملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتون کسی انسان سے مذہب، نسل اورفرقہ کی بنیاد پر نفرت نہیں کرتا، پاکستان کے بنانے میں پشتونوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور انگریزوں سے آزاد ی حاصل کرنے کے لیے سب سے زیادہ جیلیں پشتونوں نے کاٹی ہیں۔ آئین کو نہ چھیڑا جائے کیونکہ اس سے ملک کو نقصان ہوگا اورماضی میں ہم اس کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔ ملک سے ہمارا رشتہ فاتح اور مفتوح کا نہیں ہے،پاکستان ایک وفاق ہے اورصرف آئین اور انصاف پر مبنی پاکستان چل سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود اس سرزمین کی حفاظت اپنے سر کی قیمت پر کرنی ہوگی جتنا پاکستان دوسروں کو عزیز ہے اتنا عزیز ہمیں بھی ہے اور وطن عزیز کے لئے سب سے زیادہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پشتون ہیں لیکن محب وطنوں پر پاکستان مخالفت کے دھبے لگائے جارہے ہیں۔جلسہ میں متعدد قراردادیں بھی منظور کرلی گئیں جن میں فاٹا کے موجود آئینی حثیت کو برقرار رکھتے ہوئے فاٹا کے عوام کی مرضی و منشا کے ذریعے خود مختار منتخب کونسل اور منتخب ایگزیکٹیو کا قیام عمل میں لانے کا مطالبہ کیاگیا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ہے بلوچستان میں قیام امن اور مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے‘ کچھ قوتیں جمہوریت ڈی ریل کرنا چاہتی ہیں۔ نیشنل پارٹی جمہوریت مخالف قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریگی۔ نیشنل پارٹی غیرجمہوری قوتوں کا ساتھ نہیں دیگی۔ پشتونخواہ میپ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کا عَلم بلند رکھا۔ مستقبل میں بھی انہی روایات کو برقرار رکھا جائیگا۔ فاٹا گرینڈ الائنس جرگہ کے سربراہ خان مرجان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کو آزاد کرانیوالے قبائل کو دربدر زندگی گزارنے پر مجبور کیا گیا، اسفند یار ولی نے باپ دادا کا نام خراب کر دیا، شرم کی بات ہے قبائلی دربدر کی زندگی گزار رہے ہیں، بعض لوگ ہماری تقدیر کے فیصلے کرنا چاہتے ہیں، یاد رکھو اگر قبائلی عوام پر فیصلے زبردستی مسلط کئے گئے تو بھیانک نتائج ہونگے ۔محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت پشتونخواہ میپ کے جلسہ سے خطاب کرتے سابق سفیر ایاز وزیر نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم نہیں کرنے دیں گے۔ فاٹا کو صوبے کا درجہ نہیں دیا جاتا تو ریفرنڈم کرایا جائے۔ سابق سینیٹر عبدالرﺅف لالا نے کہا کہ پشتونوں کے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جنگ جاری ہے، سینیٹر عثمان کاکڑ نے خطاب کرتے کہا کہ حکومت فاٹا کے ساتھ سوتیلی ماں کا برتاﺅ بند کرے مردم شماری2017ءکو کسی صورت نہیں مانتے ایک کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل فاٹا کو چند لاکھ ظاہر کیا گیا ۔
حاصل بزنجو

مزیدخبریں