پشاور (نوائے وقت رپورٹ) اے این پی کے صدر اسفند یار ولی نے پشاور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن میں سرکاری فنڈز کا استعمال ہو رہا ہے۔ الیکشن کمشن کو کچھ نظر نہیں آ رہا۔ شانگلہ کا پہلوان ٹرانسفارمر تقسیم کر رہا ہے‘ یہاں بجلی نہیں ہے۔ فاٹا انضمام کے بعد شمالی و جنوبی خیبر پی کے کو ملائیں گے۔ نوازشریف نے فاٹا انضمام کا وعدہ کیا تھا۔ انگریز نے جو لکیر کھینچی اس کا خاتمہ کریں گے۔ پاکستان اور افغانستان اکٹھے نہیں بیٹھیں گے تو بہت سے مسائل ہوں گے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں دور ہونی چاہئیں۔ پاکستان اور افغانستان کو مل کر مسائل کا حل نکالنا چاہئے۔ اے این پی کی حکومت پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے۔ عمران کا جھگڑا تخت اسلام آباد کا ہے۔ خیبر پی کے میں میٹرک پاس کو ڈاکٹر بھرتی کیا گیا۔ پانامہ سکینڈل میں صرف نوازشریف کا نام نہیں تھا۔ سکینڈل میں جتنے نام آئے نیب چیئرمین سب کیخلاف کیسز چلائیں‘ ایسے لوگ بھی ہیں جو 30 پینتیس آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔ خطے میں امن کے بغیر سکول و سڑک بننے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا‘ ہر روز اے این پی پر کرپشن کا الزام لگایا جاتا ہے۔ خان صاحب آپ کی حکومت کو ساڑھے چار سال ہو گئے‘ کتنے اے این پی کے رہنماﺅں پر کرپشن کے مقدمات چلے جوش کے ساتھ ہوش کی ضرورت ہے۔ عقل سے سیاسی فیصلے کریں گے۔ سوچ سمجھ کر وعدہ کریں کہ 26اکتوبر کو ووٹ ڈالنے نکلیں گے۔ این اے فور میں ٹرانسفارمروں کی سیاست ہو رہی ہے‘ نوازشریف نے فاٹا کے انضمام کا وعدہ کیا تھا لیکن مُکر گئے‘ ہم فاٹا کو صوبے کا حصہ بناکر رہیں گے۔
اسفند یار
a