پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ این اے 4 کی انتخابی مہم کیلئے حاضر ہوا ہوں۔ ہمارے مقابلے میں 3 پارٹیاں ہیں۔ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں کاغان، چترال گیا تھا۔ فیصلہ آپ کو کرنا ہے اور سوچ سمجھ کر کرنا ہے، ہم نے آپ کے صوبے کو نام دیا یہ کوئی احسان نہیں یہاں کی عوام کا حق تھا۔ بلاول نے کہا پیپلزپارٹی نے پختونوں کو شناخت دی‘ این ایف سی ایوارڈ پہلے آبادی کی بناءپر دیا۔ ہم نے صوبوں کو خودمختاری دی، پیپلزپارٹی کے این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے صوبوں کو زیادہ وسائل ملے۔ قوم پرست جماعتیں ہماری وجہ سے آج فیڈریشن کی سیاست کررہی ہیں۔ جھوٹ، گالی گلوچ کرنے والے نااہل سیاستدانوں کو شکست دینی ہے۔ آپ نے 26 اکتوبر کو نااہل اور جھوٹے سیاستدانوں کو شکست دینی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے سیاست کو گندا کیا دونوں جماعتیں مفادات کی سیاست کرتی ہیں۔ اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملے۔ خاں صاحب انتظار میں ہیں کہ کب امپائر کی انگلی اٹھے اور وہ ناچنا شرو ع کردیں۔ خان صاحب ہر قیمت پر ہر ہتھکنڈہ استعمال کرکے اقتدار تک پہنچنا چاہتے ہیں، خاں صاحب ہر وہ کام کرنے کیلئے تیار ہیں جس سے وہ بنی گالہ سے وزیراعظم ہاﺅس پہنچ جائیں۔ میاں صاحب صرف پراپیگنڈہ کے ماہر ہیں ان کی ترقی دھوکہ ہے جبکہ خان صاحب کی ترقی جھوٹ صرف جھوٹ ہے، سیاست میں جتنا گند اس شخص نے پھیلایا اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ کیا ایسا شخص اس ملک کا لیڈر ہو سکتا ہے کیا ایسا شخص جسے اپنی زبان پر قابو نہیں‘ قوم کی رہنمائی کر سکتا ہے۔ یہ جو 90 دنوں میں کرپش ختم کرنے والا تھا کیا تبدیلی آئی ہے۔ کون سی تبدیلی آئی ہے۔ حیران ہوں یہ شخص کس ڈھٹائی سے دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگا کر خود کو فرشتہ ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ خیبر پی کے میں اس کی ناک کے نیچے کرپشن ہو رہی ہے۔ مزدور سے لے کر کسان تک سب پریشان ہیں۔ عوام نہیں صرف شریف خاندان خوشحال ہو رہے ہیں۔ ملک کا کوئی طبقہ حکومت کی پالیسیوں سے خوش نہیں۔ میاں صاحب عدالت سے نااہل ہونے کے بعد کرسی سے چمٹے رہے۔ میاں صاحب کی نااہل ترین وفاقی حکومت نے عوام کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ترقی جب ہو تو روزگار کے مواقع ملتے ہیں، عوام کی معاشی حالت بہتر ہوتی ہے۔ یہاں خاک ترقی ہوئی ہے ۔ کسان، کاشتکار، پنشنرز اور ملازم سب پریشان ہیں۔ ملک میں ملز اور کارخانے بند ہو رہے ہیں۔ ترقی صرف میاں صاحب کے اثاثوں میں ہوئی ہے۔ یہ لوگ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ جمہوریت ان لیڈروں کی بدولت باقی ہے جنہوں نے قربانیاں دیں۔ تبدیلی کا ڈھول پیٹنے والے بتا دیں کہ کیا انہوں نے کرپشن کا خاتمہ کیا؟ اساتذہ احتجاج کر رہے ہیں، عوام بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ نجی سکولوں سے بچے اٹھا کر سرکاری سکولوں میں لانے کا ثبوت دیا جائے تعلیم اور صحت کے شعبے میں تبدیلی کے دعوے بھی جھوٹے ہیں۔ بلاول نے کہا عمران سندھ آئیں میں دکھاتا ہوں ٹراما سینٹرز اور ہسپتال بنائے ہیں۔ سندھ میں بہترین ہسپتال بنائے گئے جہاں غریبوں کا مفت علاج ہوتا ہے‘ کرپشن کیخلاف باتیں کرنے والے میگاکرپشن کیسز کی تحقیقات کیوں نہیں کر رہے؟ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے سیاست کا جنازہ نکال دیا۔ عمران نے اعتراف کیا کہ وفاقی حکومت ملتی تو اس کا حال بھی خیبر پی کے جیسا ہوتا۔ انہوں نے خیبر پی کے حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ صوبے میں ایک ایسا سرکاری سکول کا بچہ بتا دیں جس نے پوزیشن لی ہو یا سو ایسے نام بتا دیں جو پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں گئے ہوں‘ تعلیم اور صحت کے شعبے کو خیبر پی کے پرائیویٹ کیا جا رہا ہے۔ بلاول نے کہاکہ میں نے اس سے بڑا جھوٹا شخص نہیں دیکھا جو ملک میں انتشار کی سیاست کر رہے ہیں ایک دوسرے کو گالی دے کر خوش ہو رہے ہیں۔ عمران خان ہر قیمت پر ہر ہتھکنڈا استعمال کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول
a