کراچی : مقابلے میں انصار الشریعہ کا امیر بھی مارا گیا‘ تنظیم ختم ہو گئی‘ رینجرز‘ سی ڈی حکام

کراچی(کرائم رپورٹر + نیٹ نیوز) کراچی کے علاقے رئیس گوٹھ میں سی ٹی ڈی پولیس اور رینجرز کے ساتھ مقابلے میں دہشت گرد تنظیم ”انصار الشریعہ“ کا امیر شہریار عرف ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی بھی مارا گیا۔ مقابلے میں ہلاک آٹھ دہشت گردوں میں سے دوسرے کی شناخت ارسلان بیگ کے نام سے ہوگئی جو انصار الشریعہ کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا حصہ تھا۔ رینجرز اور سی ٹی ڈی پولیس نے انصار الشریعہ کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ہفتہ کی رات گیارہ بجے کارروائی کی تھی پانچ دہشت گرد موقع پر ہلاک جبکہ تین دہشت گرد زخمی حالت میں گرفتار ہوئے تھے۔ جنہوں نے ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ دیا تھا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق شہریار عرف ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی دہشت گردی کی وارداتوں کاماسٹر مائنڈ تھا۔ یادرہے دہشت گرد تنظیم انصارالشریعہ عید الاضحی کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن پرحملے کے علاوہ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھی۔ سی ٹی ڈی پولیس کے ڈی آئی جی عامر فاروقی اور رینجرزکے کرنل فیصل نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں بتایا عبدالکریم سروش صدیقی اور انصارالشریعہ سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گرد جنید رشید‘ دانش رشید اور مزمل ہنوز مفرور ہیں۔ شہریار عرف ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی کے ساتھ مارے گئے دیگر دہشت گردوں کی بھی شناخت ہوگئی ہے جن میں ارسلان بیگ کے علاوہ سعد جمال‘ وانہار الحق‘ ابوبکر‘ حسان‘ کامران ریاض اور طلحہ انصاری شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ انصارالشریعہ سے تعلق رکھنے والے تمام دہشت گردوں نے افغانستان میں القاعدہ کے کیمپ سے تربیت حاصل کی تھی اور وہ نظریاتی طور پر القاعدہ اسامہ بن لادن اورایمن الظواہری سے تعلق کابھی اعلان کرچکے تھے۔ کرنل فیصل کے مطابق مستقبل میں وہ کراچی میں حساس تنصیبات سرکاری اداروں اوراعلیٰ افسران پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ کرنل فیصل نے بتایاکہ تفتیش کے دوران تعلیمی اداروں میں انصار الشریعہ کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے جبکہ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ دہشت گردوں کے والدین تک ان کی سرگرمیوں سے لاعلم تھے۔نیٹ نیوز کے مطابق سندھ رینجرز کے کرنل فیصل نے کہا انصار الشریعہ کے دہشت گرد نظریاتی طور پر القاعدہ سے متاثر تھے، اس گروہ میں 15 سے 20 اعلیٰ تعلیم یافتہ دہشت گرد شامل ہیں۔ رینجرز، سی ٹی ڈی حکام نے پریس کانفرنس میں بتایا دہشت گرد گروپ انصار الشریعہ اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ رئیس گوٹھ مقابلے میں مارے گئے دہشت گرد پولیس اہلکاروں اور رضاکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ خواجہ اظہار پر حملے کے بعد انٹیلی جنس بیس آپریشن کئے گئے۔
کراچی مقابلہ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...