جمہوری طاقتیں کمزور‘ اپنا فرض نبھائیں گے : زرداری‘ اپوزیشن ملکر چلنا چاہتی ہے : فضل الرحمن

اسلام آباد + لاہور (وقائع نگارخصوصی+نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) سابق صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے حکومتی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت کی بقا کیلئے ہم اپنا فرض نبھائیں گے۔ گزشتہ سالوں میں پہلی بار جمہوری طاقتیں کمزور نظر آ رہی ہے۔ ملک چلتا نظر نہیں آ رہا۔ دس سال تک جمہوریت کیلئے مل کر کام کیا۔ ہم نے اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ فضل الرحمن ن لیگ سے رابطہ کریں گے۔ ضروری نہیں کہ حکومت کو گرایا جائے۔ حکومت کے طور طریقے جمہوری نہیں ہیں۔ سب دوستوں کے ساتھ مل کر عدم اعتماد کی بات کی جا سکتی ہے مقصد حکومت گرانا نہیں جمہوریت کو بچانا ہے۔ حکومت سے ڈیل کرنے کیلئے مشرف کا دور بہتر تھا۔ اختلاف کرنا بھی جمہوریت کی خوبصورتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نوازشریف سے بات ہو چکی ہے۔ میری راجہ ظفر الحق سے بات ہوئی ہے۔ ہم سب کا مﺅقف ہے کہ مل کر چلا جائے۔ موجودہ حکومت کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے۔ آئندہ ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے۔ اے پی سی کیلئے تاریخ کا اعلان آج کیا جائے گا۔ جعلی اکثریت ہے، اسے حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔ آصف زرداری کو نوازشریف سے ملاقات کا مشورہ دیا۔ موجودہ حالات میں نوازشریف سے آپ کی ملاقات ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت مخالف اے پی سی کی تجویز مولانا فضل الرحمن کی جانب سے دی گئی ہے۔ آصف زرداری نے تجویز کی تائید کر دی ہے۔ حکومت مخالف ممکنہ محاذ پر بھی مشاورت کی گئی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی کارکردگی بالخصوص شدید مہنگائی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے آصف زرداری کی قرارداد منظور کرنے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئندہ کے لائحہ عمل اور سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ ”بیگم نصرت بھٹو کو ان کی ساتویں برسی پر پیغام میں بلاول نے کہاکہ عوامی جدوجہد کی تاریخ بیگم بھٹو کے ذکر کے بغیر نامکمل ہو گی۔ بیگم نصرت بھٹو ضیاءکی آمریت کو للکارنے والی پہلی آواز تھیں، جنہوں نے ملک کی تمام جمہوری قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا۔ آصف علی زرداری نے نصرت بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے مادر جمہوریت کی بہادری ثابت قدمی، ملک اور قوم کے لئے تاریخ ساز قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ مادر جمہوریت نے غاصب، سفاک اور آئین شکن ٹولے سے مزاحمت کرتے ہوئے جمہوریت اور آئین کی بحالی کے لئے تاریخ جدوجہد کی۔ پارٹی شدت پسندوں کیخلاف مزاحمت جاری رکھے گی۔اپوزیشن کی اے پی سی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف شرےک ہوں گے مولانا فضل الرحمان حکومت مخالف اے پی سی کے کنوینر ہوں گے۔ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزےشن کی دےگر جماعتوں سے بات کی جائے گی ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف سے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے پر مشاورت مکمل ہو گئی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ موجودہ دور میں ملک میں جمہوری قوتیں کمزور نظر آرہی ہیں ابتداءعشق ہے سب اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتا ہوں انہوں نے کہا کہ حکومت چلتے نظر نہیں آرہی اور کوشش ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل پر سب دوست متفق ہو جائیں آصف علی زرداری نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ غیر جمہوری قوتیں مضبوط نہ ہوں۔

زرداری

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...