اسلام آباد (نماندہ نوائے وقت) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے وفاقی وزیر برائے پانی فیصل واڈا نے ملاقات کی، چیف جسٹس نے پانی چوری، کرپشن کے خلاف ان کے اقدامات کو سراہا۔ ملاقات کے دوران پانی کے وسائل ، مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے چیف جسٹس کی جانب سے پانی کے حوالے سے گراں قدر خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا ان کی کوشش کے باعث دیامر بھاشا مہمند ڈیم پر تیری سے کام جاری ہے فنڈنگ ہورہی ہے عوام دل کھول کر عطیات دے رہے ہیں انہوں نے چیف جسٹس کو یقین دلایا حکومت سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل اور تعاون کرے گی ، انہوں نے پانی کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جانب سے بین الاقوامی سمپوزیم کے کامیاب انعقاد کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ خصوصی نمائندہ کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حکومت 18ویں ترمیم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔ سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پانی کی چوری روک کر دکھائی جائے گی تو ہی بات کی جائے گی۔ اب یہ نہیں ہوسکتا 18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت پیسے فراہم کرتی رہے اور آپ اپنی جیبیں بھرتے رہیں۔ داسو منصوبہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، منصوبے پر پچھلی حکومت نے جھوٹ بولا،داسو منصوبے پر30 کروڑ روپے یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے،عالمی بینک نے تاخیر کے باعث قرض روکنے کا اشارہ دیا ہے، داسو منصوبے سے12روپے فی یونٹ والی بجلی 5 روپے میں ملنا تھی، 2022تک داسو پن بجلی کامنصوبہ مکمل کرنے کی کوشش کریں گے،میں نے سندھ کو چور نہیں کہا، میں نے کہا سندھ میں پانی چوری ہوتا ہے،بھارت کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل کرنے کیلئے جارحانہ پالیسی اپنائیں گے۔
فیصل واڈا/ ملاقات