اسلام آباد/ لاہور (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ میںنیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف مریم نواز، کیپٹن(ر)صفدر کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ نیب نے درخواست میں موقف اختےار کےا ہائیکورٹ نے کیس کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائیکورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا، ہائیکورٹ نے اپنے ہی حکم نامے کے برخلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ مزید براں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا گیا ہے اور یہ نکتہ اٹھایا گیا تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے گرفتار کرنا آئین کے منافی ہے۔پاکستان لائرز فاونڈیشن نے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کے ذریعے شہباز شریف کی گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ شہباز شریف کو آشیانہ ہا ﺅسنگ کیس میں انکوائری مکمل ہونے اور جرم ثابت ہونے سے قبل گرفتار کیا گیا۔ آئین کے تحت فری اینڈ فیر ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے لیکن چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو کیس میں فری اور فیر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔
گرفتاری / چیلنج